اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
میں کس طرح داخل رہے ہیں یہ محاورے بھی اسی کی طرف اشارے کرتے ہیں طبقہ الٹ جانا چودہ طبق روشن ہونا وہاں طبق بھی ہے اور سبق بھی طبقہ الٹ جانا یعنی زمین کا اُلٹ پلٹ ہونا یا طبقاتی تقسیم کا درہم برہم ہو جانا زمین سے آسمان کا روشن ہو جانا اور مراد ہوتی ہے کہ اور کچھ نظر نہیں آیا اور آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا گیا۔طبیعت آنا، طبیعت الجھنا، طبیعت بگڑنا، طبیعت بھر جانا، طبیعت لگنا طبیعت عربی لفظ ہے اور اُس سے مراد ہے انسان کی اپنی مزاجی کیفیت"دل" اور"جی" توجہ وغیرہ مثلاً طبیعت لگنے کے وہی معنی ہیں جوجی لگنے کے ہیں اور طبیعت آنا دل آنے یا عشق ہو جانے کو کہتے ہیں طبیعت لہرانا بھی دل کے خوش ہونے اور والہانہ کیفیت پیدا ہو جانے کے لئے کہا جاتا ہے عالمِ فطرت کو بھی طبیعت سے نسبت دی جاتی ہے اور طبیعیات عالمِ فطرت کے عمل کو کہتے ہیں ۔ اُس پر اگر نظر رکھی جائے تو لفظوں کے ساتھ کیا گیا مفہوم وابستہ ہوتے ہیں ۔ اور خود محاورے میں پہنچ کر اُن کے معنی میں کیا کیا تبدیلیاں آتی ہیں ۔ اس معنی میں اگر دیکھا جائے تو لفظ کے لغوی معنی سے لے کر شعری، شعوری ادبی اور محاوراتی معنی تک بہت بڑا فرق آ جاتا ہے۔طرارے بھرنا، طرارا آنا طرارے"ہرن"کی دوڑ کو کہتے ہیں اور ہرنوں ہی کے سلسلے میں یہ محاورہ آتا بھی ہے اور ہم اسے کہانیوں عام گفتگو یا شعر و شاعری میں سنتے اور دیکھتے ہیں کہ ذرا سی دیر میں "ہرن" طرارے بھرنے لگا اُس کے مقابلے میں طرارا آنا غصّہ آنے کے معنی میں آتا ہے کہ ذرا سی بات پر اُسے تو"طرارا" آ جاتا ہے غصّہ آنا تو ایک بات ہے لیکن طرارا آنا زبان کا حُسن ہے اور اِس سے پتہ چلتا ہے کہ محاورہ تشبیہہ اور استعارہ زبان میں کیا لطف پیدا کرتے ہیں اور اُس کا ہماری سماجیات سے کیا رشتہ ہے۔طرح دار، طرح ڈالنا، طرح دار ہونا طرح دینا، طرح نکالنا