اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
معصوم خواہش جو آدمی کو ایک سطح پر والہانہ انداز کی طرف لے آئے۔ "گد گد کرنا" ہندی میں محاورہ ہے اور اس کے معنی بھی جی میں خوش ہونا ہے۔گراں گزرنا، گراں بار یار بوجھ گراں بھاری قرضہ ہو یا اور کوئی سماجی مجبوری اس کے لئے جو آدمی تکلیف اٹھاتا ہے پریشان ہوتا ہے اور اپنے دل پر ایک طرح کا بوجھ محسوس کرتا ہے اس کو گراں باری کہتے ہیں بوجھ یعنی گراں بار ہونا طبیعت پر گرانی ہے یعنی ایک طرح کا بوجھ اور ناخوشگوار صورتِ حال پیدا ہوتی ہے گراں گزرنے کے معنی کوئی حرکت کوئی بات یا کوئی اشارہ کنایہ برا لگنا ہے۔ فیض کا شعر ہے۔ وہ بات سارے فسانہ میں جس کا ذکر نہ تھاوہ بات ان کو بہت ناگوار گزری ہے یہی گراں گزرنا بھی ہے۔ اس سے ہم یہ اندازہ کر سکتے ہیں کہ ہمارے محاورے کس طرح ہماری انفرادی یا معاشرتی الجھنوں کو پیش کرتے ہیں ۔گردش میں ہونا گردش کا تعلق بنیادی طور پر ستاروں سے ہے جب ستارے غیر مناسب ہوتے ہیں اور انسان کے حالات کو فیور(Favour) کرتے ہوئے نظر نہیں آتے تو کہتے ہیں کہ آج کل اس کے ستارے گردش میں ہیں یعنی پریشانی اور مصیبت کے دن ہیں اس سے دو باتیں سمجھ میں آتی ہیں ایک علم نجوم کے بہ اعتبار اور دوسرے علمی اور فکری باتوں کو محاورہ کے دائرہ میں لانا یہاں یہ اشارہ کرنا غیر ضروری نہ ہو گا کہ ہمارے محاوروں کا رشتہ زندگی کے ہر سطح کے معاملات خیالات اور سوالات سے رہا ہے۔