اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
یادش بخیر جب کبھی کسی اپنے کو یاد کیا جاتا ہے اور اُس کا ذکر آ جا تا ہے تو یادش بخیر کہتے ہیں کہ اُس کی یاد بخیر ہو ان کلمات سے پتہ چلتا ہے کہ سماج میں گفتگو کے کچھ آداب ہوتے ہیں یادش بخیر کہنا گفتگو کے آداب کو برتنا ہے۔یاد گُدا گانا یعنی بار بار یاد آنا گدگدی کرنا ایک ایسا عمل ہے جس سے ہنسی آتی ہے اسی لئے"گدگدانا" ایک دلچسپ عمل ہے وہ بھی خو ش کرنے والا عمل ہے۔ یعنی ان کی یاد دل کو" گدگدا" رہی ہے۔ اچھی اچھی باتوں کا خیال آ رہا ہے اور دل خوش ہو رہا ہے۔یاروں کا یار جو آدمی اپنے دوستوں کے ساتھ اچھا سلوک کرے اُن کا وفادار ہو وہ یاروں کا یار کہلاتا ہے اصل میں یار ہونے کے معنی مددگار ہونے کے ہیں اسی لئے اللہ کا ساتھ بھی یار لگتا ہے اور یہ کہتے ہیں کہ اس کا ا للہ یا رہے۔ جس کا کوئی نہیں ہوتا اُس کا مددگار اللہ ہوتا ہے۔ "یاری" ہونا دوستی ہونے کے معنی میں آتا ہے عورتیں جب عام طریقہ کے خلاف کسی غیر شخص سے دوستی کر لیتی ہیں تو وہ ان کا یار کہلاتا ہے یہ بھی کہا جاتا ہے یا رکی یاری سے کام اُس کے فعلوں سے کیا تعلق یعنی دوستی بڑی چیز ہے باقی باتوں کے چکر میں کیوں پڑا جائے جو کچھ ہے ٹھیک ہے۔یاری کُٹ کرنا بچوں کا محاورہ ہے جس کے معنی ہوتے ہیں دوستی ختم کرنا اگریوں دوستی ختم نہیں ہوتی جس طرح بچّے ایک خاص عمل کے ذریعہ دانتوں کو انگوٹھے کے ناخن سے چھُوتے ہیں اور پھر کٹ کرتے ہیں اور اِسے یاری کٹ کرنا کہتے ہیں ۔