اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
دسترخوان لگانا یا سجانا بھی محاورہ ہے۔ مثلاً اپنے دسترخوان کو غریبوں سے سجاؤ یعنی اُن کو دعوت دوکہ وہ کھانا ساتھ کھانا کھائیں دسترخوان لگانا اپنے دسترخوان پر اچھے اچھے کھانوں کا چُننا۔ ظاہر ہے کہ یہ اُمراء کے لئے آتا ہے غرباء کے لئے نہیں ۔ دسترخوان اُٹھانا نہیں کہتے اِس کے مقابلہ میں بڑھانا کہتے ہیں جو گویا ایک دعا ہے کہ دسترخوان چھوٹا نہ ہو دولت و نعمت میں کمی نہ آئے بلکہ دسترخوان بڑھتا رہے زیادہ سے زیادہ لوگ اِس سے فائدہ اٹھائیں اسی لئے ہمارے یہاں چراغ کے ساتھ بجھانے کا لفظ نہیں آتا۔ ایران والے چراغ گُل کردن کہتے ہیں اور ہم چراغ بڑھانا کہ اِس میں بھی دعاء کا یہ پہلو شامل رہتا ہے کہ چراغ بجھے نہیں بلکہ اس کی روشنی پھیلتی رہے۔ اِس سے ہم اپنی سماجی نفسیات اور تہذیبی رُسوم و آداب کا پتہ چلا سکتے ہیں ۔دست گرداں ، دسواں دوار کھُل جانا، دست و پا مارنا، دسوں انگلیاں دسوں چراغ دست (ہاتھ) سے جو محاورات بنے ہیں اُن میں دست مال بھی ہے جو رومال کو کہتے ہیں دست دینا بھی ہے دلوں پر دستک دینا بھی اس میں شامل ہے لیکن اِن میں آخرالذکر کے علاوہ محاوراتی انداز کم ہیں ۔ دلوں پر دستک دینا لوگوں کو اپنے حال کی طرف متوجہ کرنا ہے۔ اُردو کے ایک شاعر کا شعر ہے۔ اب تلک میں نے دِلوں پرہی تو دستک دی ہےاب کہاں جا کے بھلا خُود کو پکارا جائے جو چیز ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ میں پہنچتی رہتی ہے اُسے"دست گرداں " کہتے ہیں جیسے سکّے، ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ میں جاتے بولتے ہیں اسی طرح جو چیز بازار میں عام ملتی ہے اور فروخت ہوتی ہے اُس جنس کو دستِ گرداں کہا جاتا ہے اب ایسی ہی کوئی شخص بھی ہو سکتا ہے جو کبھی اِس کے ساتھ اور کبھی اس کے ساتھ اسی کو عام زبان میں چالو ہونا کہتے ہیں کہ وہ تو چالو آدمی ہے۔دعوتِ شیراز دعوت کے معنی بلانے یا توجہ دلانے کے ہیں اور کسی کام کی انجام دہی کے لئے خواہش کرنا بھی اس میں شامل ہے۔ اس کے مقابلہ میں کھانے پر بُلانا اور شریکِ