اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
کو کہا جاتا ہے سونے کا نوالہ بھی ایسے ہی موقع پر آتا ہے اور موتی چُور کے لڈو بھی ایسے ہی تصورات کا آئینہ دار ہے۔موچھوں کے کونڈے کرنا ہمارے یہاں نذر و نیاز کی غرض سے کھانا پکانا اور تقسیم کرنا ہے جسے ایک مقدس رسم کے طور پر انجام دیا جاتا ہے ایسا خوشی کے موقع پر بھی کیا جاتا ہے اور اسی کو خوشیوں بھرے مبالغہ کے طور پر موچھوں کے کونڈے کرنا کہا جاتا ہے جو بچہ کے جوان ہونے پر خوشی کے اظہار کا ایک موقع ہوتا ہے اور بطور رسم اسے کیا جاتا ہے۔مول لے کے چھوڑ دینا بڑی نیت کی بات ہوتی ہے یا پھر اس کا مفہوم یہ ہوتا ہے کہ ہم نے احسان کر کے چھوڑ دیا مول لینا قیمت ادا کرنا ہوتا ہے اور قیمت ادا کرنے کے بعد آدمی اپنا حق زیادہ سمجھتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ تو میرا مول لیا ہوا ہے یا پھر طنز کے طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ تم نے مجھے مول تھوڑے لے لیا ہے یعنی مجھ پر اتنا حق کیوں جتاتے ہو۔ جتنا زر خرید اشیاء یا غلاموں پر جتایا جاتا ہے اس سے سماجی نفسیات اور معاشرتی رویوں کی نشاندہی ہوتی ہے کہ انسان سماج میں رہ کر کس کس طرح سوچتا ہے اور کس کس پیرایہ میں اپنی سوچ کا اظہار کرتا ہے۔میدہ و شہاب بہت اچھے رنگ روپ کی لڑکیوں کے لئے میدہ و شہاب جیسی رنگت کہا جاتا ہے اور کبھی کبھی رنگت کا لفظ نہیں بھی آتا اور صرف میدہ و شہاب کہا جاتا ہے کہ وہ لڑکی کیا ہے میدہ و شہاب کی طرح ہے۔ ہمارے ہاں خوبصورتی ہو یا بدصُورتی اُس کے لئے تشبیہوں اور استعاروں سے کام لیا جاتا ہے کہ وہی تأثر کو ایک خوبصورت شکل دینے میں ہمارے کام آتے ہیں ۔ میدہ، شہاب دو صفتیں رکھتے ہیں "میدہ" نرم بہت ہوتا ہے اور اُس کو جب چھُوا