اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
فی نکالنا یہ عجیب و غریب محاورہ ہے"فی"عربی کا لفظ ہے اور اُس کے معنی ہیں میں فنا فی اللہ میں فی اسی معنی میں ہے لیکن محاورے میں فی نکالنا اعتراض کرنے کو کہتے ہیں یا اختلاف رائے کی سی صورت کو پیدا کرنے کے معنی میں یہ محاورہ آتا ہے جیسے وہ تو ہر بات میں فی نکالتے ہیں ۔ اس لفظ کی عربی اصلیت اور اُردو میں اِس کے مرادی یا محاوراتی معنی پر غور کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ لفظ کے ایک زبان سے دوسری زبان میں منتقل ہونے تک اُس کی ظاہر ہیئت اور معنوی توسیعات میں کتنی بڑی تبدیلیاں آ جاتی ہیں اور بات کہاں سے کہاں تک پہنچ جاتی ہے۔فِٹ ہونا۔ (Fit) انگریزی کا لفظ ہے لیکن اُردو میں ایک سے زیادہ معنی میں استعمال ہوتا ہے فٹ ہونا اور فٹ کرنا اور فٹ نظر آنا اُس کی بہت نمایاں مثالیں ہیں ۔ردیف "ق" قابو چڑھنا، قابو میں آنا، قابو میں کرنا یہ سب محاورات قریب قریب ایک ہی معنی میں آتے ہیں اور فارسی سے ماخوذ ہیں فارسی میں "قابو یا فتن" یا قابو حاصل کردن یا شدن کہتے ہیں اور مطلب ہوتا ہے تسلّط پانا یہ اچھے خاصے وسیع دائرہ میں اور وسیع تر مفہوم کے ساتھ استعمال ہوتا ہے۔ بڑی مشکل سے حالات پر قابو پایا سو تدبیریں کیں تب وہ قابو چڑھا وغیرہ وغیرہ اُس کے مقابلہ کا محاورہ ہے قابو ہونا ہے چاہیے غصّہ کے باعث ہو چاہے غم کے چاہے کمزوری کے دل کے ساتھ بھی بے قابو کا لفظ آتا ہے جیسے میرا دل بے قابو