اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
حق بہت بڑی بات سمجھی جاتی ہے اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ماں کے قدموں میں جنت ہے اور ہندو کہتے ہیں ماتا کے چرنوں میں سورگ ہے جنت ہے بات یہی ہے ایک ہی ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں روایتی طور پر ماں کو کتنا بڑا درجہ دیا جاتا ہے۔ماں کے پیٹ سے لیکر کوئی پیدا نہیں ہوتا انسان کو ہر چیز پیدائشی طور پر نہیں ملتی۔ اسے حاصل کرنی پڑتی ہے" عِلم" ایک ایسی ہی شے ہے ہنر مندی اور فنکاری بھی کسی کو By birthنہیں آتی اس سے ہم یہ بھی سمجھ سکتے ہیں کہ آدمی کو سماجی زندگی میں بہت سی باتوں کے حصول کے لئے جدوجہد کرنا پڑتا ہے ساری اچھائیاں قدرت کی طرف سے نہیں مل جاتیں ۔مال اُڑانا یا مارنا مال پر بہت سارے محاورے ہیں اس امر کی طرف اُن سے اشارہ ملتا ہے کہ جو چیز زندگی میں جتنی اہمیت رکھتی ہے اتنا ہی اس کا ذکر آتا ہے مثلاً مال اُڑانا، مال حاصل کرنا، مالا مال ہونا مال بامعنی شے بھی آتا ہے ذوق کا مصرعہ ہے۔ سب گھٹا دیتے ہیں مفلس کے غرض مال کا قول فریب اور دغا بازی سے مال لے لینا مال ہاتھ آنا یا دولت حاصل ہونا مال کی گٹھری ہونا یعنی بہت سا مال ہونا۔ مال اس کے"پلّے" بہت ہے"پلّے" کے معنی یہاں "پاس" یا نزدیک کے ہیں ۔ یہ محاورہ بھی اسی ذیل میں آتے ہیں ۔مٹرگشت کرنا بے تکلفی سے ملنے ملانے یا کسی جگہ کی سیر کرنے کے لئے گھومنے پھرنے کو مٹرگشت کرنا کہتے ہیں کہ وہ تو یونہی مٹرگشت کے لئے نکل جاتے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ محاورات میں بعض ایسے پہلوؤں پربھی نظر رکھی جاتی ہے اور انہیں محاورات میں سمویا جاتا ہے جو ہمارے معاشرے میں قابل توجہ