اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
صحبت اٹھانا، صحبت داری، صحبت گرم ہونا، صحبت نہ رہنا صحبت اچھے بُرے لوگوں کے ساتھ بیٹھنے اٹھنے کو کہتے ہیں اُس میں بڑے لوگ بھی شامل ہو سکتے ہیں اور برابر والے بھی پڑھے لکھے بھی اور غیر پڑھے لکھے بھی اپنے بھی بیگانے بھی۔ انسان صرف کتابوں سے نہیں سیکھتا اپنے گھرکے ماحول سے بھی سیکھتا ہے اور اُس سے زیادہ اچھے لوگوں کی صحبت اٹھاتا ہے تب سیکھتا ہے اسی لئے کچھ زمانے پہلے تک ایسے لوگ قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے جو اچھے لوگوں کی صحبت اٹھائے ہوئے ہوتے تھے اور اسی صورت حال کی طرف صحبت کے متعلق ہماری زبان کے محاورے اشارہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اِس معنی میں محاورہ ہماری سوچ اور تہذیبی صورت حال کا ایک Miniature(چھوٹا سا مرقع) ہے جو ایک وسیع تر پس منظر کی طرف ہمارے ذہن کو مائل کرتا ہے۔صحنک سے اُٹھ جانا، غائب ہو جانا، بے تعلق قرار دیا جانا ہماری دیہاتی زبان میں صحنک ایک برتن ہے جو عام برتنوں سے بڑا ہوتا ہے ویسے ہماری زبان میں "صحن"آنگن کو کہتے ہیں گھرکے ساتھ وہ انگنائی کے معنی میں آتا ہے اور کسی بڑی عمارت کے ساتھ کھلے ہوئے حصّے کے معنی میں جیسے جامع مسجد کا صحن کہا جائے یعنی صحن Courtyardاُردو کا مشہور مصرعہ ہے۔ اَری اُٹھ جاؤں گی میں صحنک سےاس کے معنی ہیں کہ میں تو کہیں کی نہ رہوں گی۔صلِ علیٰ کہنا بعض محاورے خاص مسلمان کلچر سے رشتہ رکھتے ہیں ، ان میں صلِ علیٰ کہنا بھی ہے یعنی اُن پر ہزار سلام اسی لئے مسلم معاشرے میں صل علیٰ محمدؐ کہا جاتا