اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
منکا ڈھلنا یا ڈھلکنا سر سے لیکر کمر تک گردن میں جو مہروں کا سلسلہ ہے اُسے"منکا" کہتے ہیں اور اسی کے سہارے سر گردن پر سنبھلتا ہے موت کے قریب"منکا" ڈھل جاتا ہے اس کے معنی یہ ہیں کہ موت کا ذکر کرنے کے بجائے یہ کہا جائے کہ اس کا منکا ڈھل گیا ہے اور یہ ایک طرح کا سماجی طرز اظہار ہے عام لوگ کس طرح کی باتیں پسند کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس سے ہم یہ سمجھ سکتے ہیں کہ سب سماج میں رہنے والے ہیں ۔مَن کا میلا یا کھوٹا من طبیعت دل اور مزاج کو کہا جاتا ہے اور طبیعت کا میل ہویا مزاج کی خرابی اور دل کا کھوٹ آدمی کی طبعی یا مزاجی کیفیت کی برائی کی طرف اشارہ کرتا ہے اسی کو من میں بیر و بُغض رکھنا کہا جاتا ہے۔من کے چیتے ہو جانا یہ محاورہ خاص دہلی میں بولا جاتا ہے اور پرانی دلی کے علاقہ میں اسے سنا جا سکتا ہے مغربی یوپی میں بالکل استعمال نہیں ہوتا دل کی خواہش کے مطابق کوئی کام ہو جانا یا کوئی کامیابی حاصل ہو جانا اس کے لئے من کے چیتے ہو جانا کہا جاتا ہے۔منگنی دینا کوئی شے کسی کے مانگنے پر عاریتاً دے دینا یہ دہلی کا خاص محاورہ ہے اور اس کے بجائے مانگے کی چیز مغربی یوپی میں استعمال ہوتا ہے۔من مارنا، من مار کے بیٹھ جانا اپنی دلی خواہش پوری نہ ہونے پر صبر کر کے بیٹھ جانا یا بیٹھ رہنا من مارنا کہلاتا ہے یہ مجبوری کا صبر کرنا ہوتا ہے کہ جی تو نہیں چاہتا مگر کچھ ہو بھی نہیں