اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
جوڑ توڑ، جوڑ توڑ کرنا، جوڑ جوڑیا جوڑ جوڑ کر مر جانا، جوڑ جوڑ کے دھرنا، جوڑ جوڑنا، جوڑ چلنا، جوڑ لگانا، جوڑیا سنجوگ جوڑنا ایک دوسرے سے بلانا یا جوڑی لانا ایک دوسرے سے شادی کر دینا جیسے اللہ ملائی جوڑی کہتے ہیں مگر جوڑ کے ساتھ ہماری سماجی زندگی سے متعلق بہت سی باتیں جُڑی ہوئی ہیں اُن میں جوڑ جوڑ دُکھنا بھی ہے جو تکلیف کی ایک صورت ہے لیکن جوڑ توڑ ایک طرح کا سماجی عمل ہے آدمی اپنی غرض پوری کرنے کے لئے طرح طرح کے جوڑ توڑ کرتا ہے جھُوٹ سچ بولتا ہے زمین آسمان کے قلابے ملاتا ہے یہی سب باتیں جوڑ توڑ کے زمرے میں آتی ہیں تعلقات کی اچھائی برائی کی طرف اشارہ کرتی ہیں ۔ مگر اس کا استعمال ذہنی طور پر اچھے معنی میں نہیں آتا۔ ہاں ہم یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ وہ بہت جوڑ توڑ کا آدمی ہے اور اپنا کام نکالنا اُسے خوب آتا ہے۔ جوڑ جوڑ کر مر جانا ایک دوسرا عمل ہے جس کا تعلق پیسے کے خط اور گھٹا کرنے سے ہے جو لوگ کنجوس ہوتے ہیں پیسہ اکھٹا تو کرتے ہیں خرچ نہیں کرتے اُن کے لئے کہا جاتا ہے کہ میاں جوڑ جوڑ کر مر جاؤ گے یعنی سب رکھا رہ جائے گا تمہارے کام نہ آئے گا جوڑ جوڑنا جوڑ لگانے کے معنی میں آتا ہے اور اُس سے سنجوگ پیدا کرنا بھی مراد لیا جاتا ہے۔ جبکہ جوڑے بننا شادی کے جوڑوں کو ایک خاص انداز سے طے کر کے رکھتے۔ اور ان میں سجاوٹ پیدا کرنے کو کہتے ہیں جوڑی دار برابر کے ساتھی کو کہا جاتا ہے جوڑے تقسیم ہونا بھی شادی بیاہ یا خوشی کے موقع کی ایک رسم ہے۔ جس میں جوڑے دیئے جاتے ہیں اور ان کا اپنا ایک سماجی اور رسمی انداز ہوتا ہے۔جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں اگرچہ یہ بادلوں سے متعلق ایک بات ہے کہ میں بادلوں کا کڑک گرج زیادہ ہوتی ہے وہ اکثر بوندا باندی بہت ہی کم کرتے ہیں یہاں اس سے ایک معاشرتی یا سماجی نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ جو لوگ زیادہ بڑھ چڑھ کر باتیں بناتے ہیں وہ کام کم سے کم کرتے ہیں اس لئے کہ کام کرنے والے کو زیادہ باتیں بنانے کی ضرور ت اور فرصت نہیں ہوتی یہ تو ہمارے سماج کا نسبتاً ایک نکما اور ناکارہ حصہ ہوتا ہے