اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
دیواریں پردہ کا بھی کام دیتی ہیں اور راز داریوں کا بھی احتیاط اتنی بڑھتی جاتی تھی کہ بات کرنے کا وقت بہت آہستہ اس لئے بولا جاتا تھا کہ کوئی پاس پڑوس کا آدمی نہ سُن لے۔ اسی لے کہا جاتا تھا کہ دیواروں کے بھی کان ہوتے ہیں ۔ کوٹھے دیوار جھانکنا بھی محاورہ ہے اور اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اِدھر اُدھر آدمی جھانکتا پھرے یہ اچھا نہیں لگتا کنواری لڑکیوں کے لئے تو یہ اور بھی بُرا سمجھا جا تھا اسی لئے جب کسی لڑکی کی تعریف کی جاتی تھی تو یہ کہا جا تا تھا کہ کسی نے اِس لڑکی کو کوٹھے دیوار نہ دیکھا۔ دیوار اٹھنا یا دیوار اُٹھانا گھرکی تعمیری ضرورت کے لئے بھی ہوتا ہے اور دیواریں کھڑی کرنا گھرکی تعمیری ضرورت کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے دیوار کھڑی کرنا مشکلات اور مصیبتیں پیدا کرنے کے معنی میں آتا ہے۔ اور کہا جاتا ہے کہ میرے سامنے مشکلات کی دیواریں کھڑی کر دی گئیں ہیں ۔ردیف "ڈ" ڈاڑھی کا ایک ایک بال کرنا ہمارے یہاں مذاہب میں اپنی اپنی جو وضع قطع رکھنا چاہا اور اپنے ماننے والے طبقات میں اس کو رائج کیا اُن میں کیا کس کی وضع قطع کے علاوہ ڈاڑھی کو بھی ایک سماجی حیثیت حاصل ہے۔ ڈاڑھی عزت و وقار اور بڑی حد تک تقدس کی علامت ہے اسی لئے ڈاڑھی پکڑنا اور ڈاڑھی میں ہاتھ ڈالنا بے عزتی کی بات سمجھی جاتی ہے۔ اور کسی ذلیل کرنے کے لئے کہا جاتا ہے کہ میں تیری ڈاڑھی کے ایک ایک بال کر دوں گا اِس سے ہم اپنے ماحول کی تہذیبی قدروں کو سمجھ سکتے ہیں ڈاڑھی نوچ لینے کے بھی یہی معنی ہیں اور بال بال کر دینے کے ہیں یعنی بے عزتی کرنا ہے۔ڈال کا پکا، ڈال کا ٹوٹا