اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
ہمارے عام محاورات میں سے ہے جب آدمی کسی بات یا کسی سچائی کو چھُپانا چاہتا ہے تو اُس پر طرح طرح سے پردہ ڈالتا ہے اور اِدھر اُدھر کے مسائل میں یا باتوں میں اصل بات کو اُلجھاتا ہے۔ اور اس طرح سچ پر پردے ڈال دیتا ہے تو وہ اُسے غائب غلہ کر دینا کہتے ہیں اور یہ گویا عام آدمی کا طرز عمل ہوتا ہے جو وہ سچائی کو چھُپانے کے لئے اختیار کرتا ہے اس میں سب ہی شریک نظر آتے ہیں ۔ "غترآلود" کرنا بھی غائب غلہ کر دینے کے معنی ہی میں آتا ہے۔غپ شپ کرنا ہمارے ہاں اکثر لوگوں کو باتیں کرنے اور باتیں بنانے کا شوق ہوتا ہے ہم چاہے دوکانوں کے پھٹے پر بیٹھ کر باتیں کریں یا کسی پارک میں یا بیٹھک میں یا چوپال میں جب لوگ بیٹھ کر باتیں کریں گے تو ادھر ادھر کی ضروری اور غیر ضروری باتیں بھی ہوں گی قصے کہانیاں لطیفہ چٹکلے حکایتیں روایتیں شعر و شاعری اخبار اشتہار سبھی کچھ تو اس میں آ جائے گا اور کام کی باتیں بہت کم ہوں گی اسی کوغپ شپ کرنا کہتے ہیں اور غپ شب لڑانا بھی اور نچلی سطح پر اتر کر گپ بازی کرنا یا گپ مارنا بھی گپ کے ساتھ گپ ہانکنا بھی آتا ہے اس سے ہم سماج کی نچلی سطح پر بات چیت اور ہنسی مذاق کا جو ڈھنگ ہوتا ہے اُسے بھی سمجھ سکتے ہیں ۔غٹ پٹ ہو جانا غٹ پٹ دراصل گٹ پٹ ہے جو خود ایک محاورہ ہے اور یہ انگریزوں کی آمد کے زمانے میں رائج ہوا تھا یعنی انگریزی کے بول"بولنا" اور اسی انداز کو اختیار کرنا" گٹ پٹ کرنا" کہلاتا تھا اس کو عوام نے غٹ پٹ بنا لیا جبکہ ٹ اور غ ایک ساتھ نہیں آتے مگر ہمارے ہاں پانی پینے کے ساتھ غٹ غٹ کرنا آتا ہے یہاں بھی یہی صورت ہے اور اسی امر کی طرف ایک اشارہ ہے کہ تلفظ کس طرح بدلتا ہے اور خاص طور پر ایسے الفاظ میں جو عوام کے درمیان پہنچتے ہیں اور وہ انہیں اپنے انداز سے استعمال کرتے ہیں ۔غدر مچانا