اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
ہنسی میں پھنسی یا کھنی ہو جانا یعنی زیادہ مت ہنسو اُس کے بعد رونا آتا ہے مغربی یوپی میں اس محاورہ کی ایک اور صورت بھی ہے"ہنسی گل پھنسی"یعنی مذاق مذاق میں کوئی ایسی بات ہو جانا جو پریشانی نقصان یا دشمنی کا سبب بن جائے اگر دیکھا جائے تو اس سے یہ مراد ہے کہ ہنسی میں بھی احتیاط ضروری ہے کہیں بات الٹی نہ پڑ جائے جس سے مُوڈ خراب ہو جائے۔ہوا بندھنا، ہوا کھانا، ہوا بھر جانا، ہوا پر سوار ہونا، ہوا پر یا میں گِرہ لگانا، ہوا سے باتیں کرنا، ہوا سے لڑتی ہے (چلتی ہوا سے لڑتی ہے) ہوا کے گھوڑے پر سوار ہونا، ہوائیاں اڑنا، ہوائیاں چھوٹنا، ہوائی دیدہ ہونا اِن محاوروں پر نظر ڈالئے تو اندازہ ہوتا ہے کہ ہوا کے بارے میں ہم نے کس کس طرح سوچا ہے اور سماج میں جو غلط سلط رو یہ اختیار کئے جاتے ہیں انہیں کس طرح کبھی مذاق کبھی تعریف کبھی طنز اور کبھی خوبصورت انداز سے پیش کیا جاتا ہے ہوا کے گھوڑے پر سوار ہونا غیر ضروری طور سے ہوا بازی کا انداز اختیار کرنا ہوتا ہے۔ ہوائی دیدہ اُس وقت کہا جاتا ہے جب آدمی کی نظر کسی ایک مقام پر نہ ٹھہرتی ہو کبھی یہ کبھی وہ جب آدمی بے تُکی اور غلط بات کرتا ہے تو گویا ہوا میں گِرہ لگاتا ہے چہرہ پر ہوائیاں اُڑنا پریشانی کی ایک غیر معمولی صورت ہے" ہوائی چھوڑنا" جھُوٹ بول دینا دل کو خوش کرنے والی بات کہہ دینا جس کا کوئی سر پیر نہ ہو۔ ہوا بھر جانا سر سے متعلق ہوتا ہے اور اُس سے مُراد یہ ہے کہ وہ اِدھر اُدھر کی بڑائی کی باتیں سوچتا ہے اور اپنی حقیقت پر نظر نہیں کرتا۔ہو حق کرنا ہُو حق درویشوں فقیروں اللہ والوں اور صوفیوں کا ایک نعرہ اور کلمہ ذکر ہے یعنی اِس لفظ کے ذریعہ وہ اپنا عقیدہ اور اپنا جذبہ دونوں کو پیش کرتے ہیں اسی لئے