اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
مبارک باد دینا، بہت مشہور فقرہ ہے کام سنواروں اپنا دَھن دَھن کریں لوگ کا بگاڑو اپنا پَھٹ پَھٹ کریں لوگ، سماج میں دَھن دولت کو بھی کہتے ہیں اور خوشی کے اظہار کو بھی خواہ مخواہ دَھن دَھن کرنا زور زور بولنا بیکار باتیں کرنا ہے۔ "دھن" سوار ہونا کسی چیز کا بے حد شوق ہونا۔ اور اس کے لئے مارے مارے پھرنا جیسے ہم داستانوں میں دیکھتے ہیں ۔ دھُن کا پکا ہونا اپنی بات پر اڑے رہنا اور ذرا اسی دیر میں اِدھر اور ذرا سی بات میں اُدھر ہونے کا جو عام رو یہ ہوتا ہے اُس کے خلاف ہونا دھونی زمانہ سادھو سنت جہاں بیٹھ جاتے ہیں وہاں آگ جلاتے ہیں وہ آگ اُن کے"ہون" کی علامت ہوتی ہے۔ جس میں خوشبو دار چیزیں بھی ڈالی جاتی ہیں اُسے دھونی"رمانا" کہتے ہیں اور اس سے مقصد یہ ہوتا ہے کہ ایک جگہ دھیان گیان کے خیال سے بیٹھ گئے اور دوسری باتوں سے اپنا رشتہ منقطع کیا تو اس کو دھونی رمانا کہتے ہیں کہ وہ تو وہاں دھونی رما کر بیٹھ گئے یہ ہندو روایت سے وابستہ محاوروں میں ہے۔ اور ہمارے سماج پر ہندو مذہب کے اثرات کا اظہار کرنے والی ایک روایت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔داہنے اور بائیں ہاتھ سے ایک ساتھ کھانا حرام ہے دایاں ہاتھ سے کھانا کھانا حرام ہے ہم لوگ اچھے بُرے جائز ناجائز مناسب یا مناسب کو مذہبی انداز سے پیش کرنے کے عادی ہو گئے ہیں ۔ داہنا ہاتھ ہمارے خیال میں عزت و احترام کی ایک علامت ہے اور بہت قدیم زمانے سے اِس پر زور دیا جاتا ہے داہنے ہاتھ سے کھاؤ داہنے ہاتھ سے لکھو یا داہنا ہاتھ ملاؤ یا پھر داہنے ہاتھ سے سلام کرو وغیرہ اس کے مقابلہ میں بائیں ہاتھ سے کھانا ایک طرح کا سوئے ادب یا بدتمیزی خیال کی جاتی ہے اور دونوں ہاتھ ایک ساتھ ملا کر کھانا ایک بہت ہی بے تکی بات ہے اِشارہ اسی کی طرف کرنا ہوتا ہے۔ لیکن ہم کہتے ہیں کہ یہ حرام ہے۔ اِس سے ہماری اپنی معاشرتی فکر کا اندازہ ہوتا ہے اور مذہب پراس کے اعتماد و اعتقاد کا کہ وہ ہر بات کو حلال و حرام کے دائرے میں تقسیم کر دیتی ہے ہم بائیں ہاتھ سے آب دست لیتے ہیں اس لئے کہ کھانا دائیں ہاتھ سے کھاتے ہیں اس میں