اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
اِن جیسے محاورے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ سماج کچھ باتوں کو گناہ قصور اور بڑی خطاؤں کے دائرے میں رکھتا ہے اور انہیں پاپ کہتا ہے ہندوؤں میں بڑے قصور کے لئے مہا پاپ کہا جاتا ہے اور اسی نسبت سے قصور کرنے والے کو پاپی یا مہا پاپی کہہ کر یاد کیا جاتا ہے پاپ چڑھنا پاپ کے وارد ہونے کو کہتے ہیں ایسا کرنا تو پاپ کرنا ہے۔ اور اس سے بچنا چاہیے کہ ہم سے کوئی پاپ ہو جائے پاپ کا ٹنا بھی اسی ذیل میں آتا ہے کہ اپنے دفع کرو پاپ کاٹو۔پاپڑ بیلنا، پاپڑ پیٹنا پاپڑ ہندوستان کی کھائی جانے والی اشیاء میں ایک خاص قسم کی غذا ہے جو باریک روٹی کی طرح تیار کیا جاتا ہے پھر تل کر کھایا جاتا ہے چونکہ روٹی پکانے کے مقابلہ میں پاپڑ بیلنا ایک مشکل کام ہے دیر طلب ہے۔ اور بہت سے پاپڑ تیار کرنے میں آدمی تھک جاتا ہے۔ اسی لئے تھکا دینے والے کاموں کے سلسلے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اتنے دنوں پاپڑ بیلتا رہا کہ پاپڑ چکلہ بیلن سے تیار ہوتا ہے۔پاپوش بھی نہ مارُوں ، پاپوش پر مارنا، پاپوش سے یا پاپوش کی نوک سے، پاپوش کی برابر سمجھنا پاپوش جُوتے کو کہتے ہیں اور ہمارے معاشرے میں جُوتی یا جُوتا صرف ایک ضرورت کی چیز نہیں ہے اس کی ایک غیر معمولی سماجی حیثیت بھی ہے اسی لئے بہت سے محاورے جُوتی اور جُوتے کے نام کے ساتھ ہماری زبان میں داخل ہیں جُوتے مارنا زبان سے ذلیل کرنا جُوتے کھانا دوسروں کے درمیان ذلیل ہونا۔ اصل میں جُوتا ہمارے ہاں ایک سماجی درجہ رکھتا ہے بہت نیچا درجہ اسی لئے جب کسی کو ذلیل کرنا ہوتا ہے تو جوتے کی نوک پر رکھنا کہتے ہیں ۔ تو جوتا ایک طرح کی سماجی سزا ہے اور بڑے آدمی کی نسبت سے خدمت کرنا جوتیاں سیدھی کرنا ہیں کہ ہم نے فلاں کی جوتیاں سیدھی کیں یعنی اس کی ادنی سے ادنی خدمت سے کوئی گریز نہیں کیا۔پاسا پڑنا، پاسا پلٹنا