اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
کہتے ہیں پیٹ کا ہلکا ہونا ایک دوسری صورت ہے اور اس کے یہ معنی ہوتے ہیں کہ وہ کسی بات کا ہضم نہیں کر سکتا بلکہ کہہ ڈالتا ہے۔ وہ پیٹ کا ہلکا کہلاتا ہے۔ اصل یہ ہے کہ ہمارے ہاں مستقل مزاجی ایک بڑی صفت ہے اور جو آدمی مستقل مزاجی سے کام نہیں لیتا اور کسی بات پر نہیں جمتا اُسے آدمی کا ہلکا پن کہا جاتا ہے یہاں تک کہ جو بات گمبھیر نہیں ہوتی اسے بھی ہلکی بات کہا جاتا ہے۔پیوند ہماری اوقات ہے غریبی میں اکثر آدمی پیوند لگے ہوئے کپڑے پہنتا ہے اور کبھی کبھی تو پیوند پر پیوند لگانے کی ضرورت پیش آ جاتی ہے۔ اس میں کسی آدمی کی مالی حیثیت بھی شریک رہتی ہے۔ اور وہی اُس کا سوشل اسٹیٹس بن جاتا ہے۔ بعض پھل پھول پیوند لگا کر ہی تیار کئے جاتے ہیں ۔ وہ اک الگ طریقہ ہے اور اُس کا سماجی رتبہ سے کوئی تعلق نہیں ہے جیسے پیوندی آم یا پیوندی بیر وغیرہ۔ردیف "ت" تاک لگانا، تاک میں رہنا تاک کے معنی ہیں دیکھنا تکنا ہم بولتے ہی ہیں کہ وہ دیر تک تکتا رہا تاک جھانک اسی سے بنا ہے میر تقی میر کا مصرعہ ہے۔ تاکنا جھانکنا کبھو نہ گیا یعنی جب موقع ملا دیکھ لیا نظر ڈال لی چوری چھپے دیکھنے کی کوشش کرتے رہے۔ اس سے سماجی رو یہ سمجھ میں آتا ہے کہ کس طرح بعض سوالات خیالات اور تمنائیں ہمارے دل سے الجھی رہتی ہیں اور ہم ان کے نظر بچا کر یا چوری چھُپے کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں اُردو شاعری میں حسن و عشق کے معاملات کے لئے اس طرح کی باتیں اکثر گفتگو میں آتی رہتی ہیں ۔