اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
"خلوت کدہ""خلوت خانہ" ایسے کمرہ کو بھی کہتے ہیں جہاں آدمی تنہائی کے لمحات گزارتا ہے یا کوئی شوہر اپنی بیوی یا محبوبہ کے ساتھ ہوتا ہے۔خون پینا، خونِ جگر پینا، خون سر چڑھنا، خون سفید ہونا، خون کا پیاسا، خون کا دشمن ہونا، خون اترنا، خون سوار ہونا، خون کے بدلے خون خون زندگی کا ایک بہت اہم حصہ ہوتا ہے اُس کے بغیر بہت سے حیوانات میں زندگی باقی نہیں رہتی۔ اسی لئے خون کا ذکر ایسے موقعوں پر ہوتا ہے جہاں زندگی کا سوال ہوتا ہے اور موت کی طرف اشارہ کرنا مقصود ہوتا ہے۔ جیسے خون گرانا، خون کرنا، قتل کرنا، خون پینا، کسی کے ساتھ انتہائی دشمنی کا اظہار کرنا ہے۔ اسی کی طرف اس محاورے میں اشارہ ہے کہ وہ اس کے خون کا پیاسا ہے اور جہاں کسی کے لئے قربانی دینے کا سوال ہوتا ہے یا وہاں بھی ایک چلّو خون گرانا کہتے ہیں یا یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ جہاں تمہارا پسینہ گرے گا وہاں ہم اپنا خون بہا دیں گے۔ خون کے بدلے خون کا مقصد بھی یہ ہوتا ہے کہ خون کا بدلہ خون سے لیا جائے گا۔ جہاں خون کے بدلہ میں قیمت لے لی جاتی ہے وہاں خون بہا کہتے ہیں ۔ خون کی ندیاں بہنا یا بہا دینا بے حد خون خرابہ کو کہتے ہیں قتلِ عام کی صورت میں یہی تو ہوتا تھا۔ جس گھر میں جوان لڑکی بیٹھی ہوتی ہے وہاں یہ کہا جاتا ہے کہ خون کی بارش ہوتی ہے۔ لہو رونا بھی ایک طرح سے آنسوؤں کی صورت میں خون بہانا ہے۔ خون پینا اور خون کے گھونٹ پینا دو الگ الگ محاورے ہیں پہلے محاورے کے معنی ہیں دشمنی میں کسی کو قتل کرنا یا اُس کی شہ رگ کاٹ کر اس کا خون پینا۔ قدیم دورِ وحشت میں یہ ہوتا بھی تھا اور ترک و تاتاری سپاہی تو گھوڑے کا خون پیتے تھے۔ خون پلانا انتہائی محبت کا اظہار کرنا یا ایثار و قربانی کرنا ہے۔ جب کسی آدمی کا کوئی عزیز قتل کر دیا جاتا ہے تو اس کے سرپر گویا خون سوار ہو جاتا ہے اور وہ یہ چاہتا ہے کہ خون کے بدلے میں اس کا" خون" کر دے اسی کو خون سوار کہتے ہیں اس کے علاوہ جب کوئی آدمی انتہائی جوش و جذبہ کے