اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
اور اس معنی میں وہ انسانی کردار کی خوبی اور سماجی تقاضوں کی ایک علامت کے طور پر محاورے میں سامنے آتی ہے۔ثواب کمانا ہمارا بنیادی طریقہ فکر مذہبی اور اخلاقی ہے ہم ہر بات کو تعبیر اور تشریح مذہبی طرزِ فکر کے طور پر پیش کرتے ہیں اور نیک عمل کا اَجرا بھی ہم قدرت یا خُدا کی طرف منسوب کرتے ہیں اور اسی کو ثواب کہتے ہیں کہ یہ کام کرو گے تو ثواب ہو گا یا ملے گا اگر ایسا کیا گیا تو تم ثواب کماؤ گے اس اعتبار سے ثواب کمانا نیکی کرنے اور اُس کے بدلہ یا انجام کو خُدا سے وابستہ کرنے کا ایک نفسیاتی عمل جس کو ہم ثواب کمانے سے تعبیر کرتے ہیں ۔ اگر دیکھا جائے تو ثواب کمانا ایک طرح سے مذہبی رو یہ کے ذیل میں بھی آتا ہے اور اس سچائی کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ اچھے برے عمل کا نتیجہ ثواب یا عذاب سے ہے۔ردیف "ج" جادو لگانا، جادو چلانا، ڈالنا، کرنا، مارنا، جادو کا پتلا جادو سحر کو کہتے ہیں اور سحر کے معنی ہیں ایسی بھیدوں بھری رات جس کے ذریعہ عقل کو حیرت میں ڈالنے والے کام کئے جاتے ہیں ہندوستان میں جادو ٹونے کا رواج بہت رہا ہے اسی لئے ہم یہاں منتر کے ایک معنی جادو بھرے الفاظ لیتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ اس نے کیا منتر پڑھ پھونک دیا ہے یہ تصور دوسری قوموں میں بھی ہے اور خود عرب بھی جادو کے قائل تھے کافر قرآن کی آیت کو نعوذ باللہ سحرِ عظیم کہتے ہیں ہمارے ہاں جادو ڈالنا، جادو چلانا، جادو کرنا، عام طور پر بولا جاتا ہے جیسے اس کا جادو چل گیا اس نے جادو چلا دیا جادو تو وہ ہوتا ہے جو سرپر چڑھ کے بولتا ہے اردو کا مشہور شعر ہے۔