کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
تجھی کو جو یاں جلوہ فرما نہ دیکھا برابر ہے دنیا کو دیکھا نہ دیکھا ۱۲) کسی کا قرض یا کسی کی امانت ہو، تاریخ کے ساتھ نوٹ بک پر تحریر کرلیں اور اپنے حافظہ پر بھروسہ نہ کریں اور اس مقام پر اپنے دستخط بھی کر دیں۔ ۱۳) ہر روز تین مرتبہ قُلْ ھُوَ اللہ شریف اور سورۂ یٰسین پڑھ کر اپنے والدین، اساتذہ اور مشایخ اور تمام اُمتِ مسلمہ کو ایصالِ ثواب کریں۔ اور تین مرتبہ قل ھو اللہ شریف اور اوّل و آخر تین تین بار درود شریف پڑھ کر صرف حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی روح مبارک کو ایصالِ ثواب کریں۔ ۱۴) اپنی ذات سے کسی مخلوق کو اذیت نہ پہنچائیں۔ یہاں تک کہ چیونٹی پر بھی پاؤں جان بوجھ کر نہ رکھیں۔ چیونٹی پر پاؤں رکھنا ایسا ہے جیسے کسی انسان پر ہاتھی پاؤں رکھ دے۔ مخلوق کو اذیت دینے والا رجسٹر ابرار سے خارج کردیا جاتا ہے۔ خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ نے ابرار کی تفسیر میں فرمایا۔ ابرار وہ ہیں جو نہیں دیتے ہیں اذیت چیونٹیوں کو بھی اور نہیں راضی ہوتے شر سے۔ یہ بات علامہ بدر الدین عینی رحمۃ اللہ علیہ نے عمدۃ القاری میں لکھی ہے۔ ۱۵) مخلوقِ خدا کی تکلیف کو دیکھ کر اگر کچھ مدد نہ کرسکیں تو دعا ضرور کریں اور ہمیشہ مخلوقِ خدا پر رقیق القلب، رحیم المزاج، حلیم الطبع رہیں۔ اور اولاد کی تربیت میں اکابر سے مشورہ لیتے رہیں اور تدبیر سے زیادہ دعا کا اہتمام رکھیں اور اکابر سے بھی دعا کراتے رہیں۔ ۱۶) ایک مشت شرعی داڑھی کا اہتمام نہایت ضروری ہے۔ اس سے کم رکھنے والا دائرۂ فسق سے خارج نہیں ہوسکتا۔ اسی طرح پائجامہ یا لنگی ٹخنہ سے نیچے ہر گز نہ کریں۔ سر پر انگریزی بال ہر گز نہ رکھیں۔ حدیث شریف میں ہے: کُلُّ أُمَّتِیْ مُعَافًی إِلَّا الْمُجَاہِرِیْنَ؎ ------------------------------