کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
ہم سفر مجھ کو سمجھتا تھا کہ میں ہوں راہ نما اور خود اس کے سہارے پر چلا جاتا ہوں میں (عارفیؔ)روحانی طاقت کا استعمال نفس کے ساتھ جہاد میں ہے حضرت فرماتے تھے کہ نوافل اور اذکار اور اوراد سے قلب میں جو انوار پیدا ہوتے ہیں اس سے ایک روحانی طاقت پیدا ہوتی ہے لیکن اس طاقت کا استعمال بارگاہ خلوتِ حق میں نہیں ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کی مخلوق کے ساتھ حسنِ اخلاق سے پیش آنا، بے جا غصہ کو ضبط کرنا، بدنظری سے آنکھوں کو محفوظ رکھنا، مخلوق کی خطاؤں کو معاف کرنا، شہوت اور غضب سے مغلوب نہ ہونا، کسی کو حقیر نہ سمجھنا، انتقام نہ لینا، اپنے کو مخلوق کا خادم سمجھنا، اکرامِ مؤمن کرنا، اپنے کو بڑا نہ سمجھنا وغیرہ وغیرہ میں ہے۔ اگر خلوت میں ذاکر و شاغل ہے اور مخلوقِ خدا پر ظالم اور مغلوب الغضب ہے تو اس شخص نے روحانی طاقت کا صحیح استعمال نہیں کیا۔شانِ رحمتِ حق حضرت عارف باللہ رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ پوری کراچی کا پیشاب پاخانہ سمندر میں گرتا ہے اور سمندر کی ایک موج سب پاک کردیتی ہے۔ پس اپنے معاصی کی غلاظتوں اور نجاستوں سے مایوس نہ ہونا چاہیے، دل سے توبہ و استغفار، ندامت اور اشکبار آنکھوں سے کرتے رہو۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت کے غیرمحدود سمندر کی ایک موج ہماری مغفرت کے لیے کافی ہے۔ اور فرماتے کہ اگر گناہ تم سے نہیں چھوٹتے تو استغفار و توبہ کا سلسلہ مت چھوڑو۔شیطان محبت سے محروم تھا حضرت فرماتے کہ ہمارے حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ شیطان کے