کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
۳) تیسرا طریقہ حسنِ خاتمہ نصیب ہونے کا حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں کہ گاہ گاہ اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کے پاس جاتے رہو اور ان کی صحبت میں رہو۔ یہ ہے کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ اَیْ خَالِطُوْہُمْ لِتَکُوْنُوْا مِثْلَہُمْ ؎ جس ولی کے پاس طالب رہتا ہے اس کی صحبت کی برکت سے ویسا ہی ولی بن جاتا ہے۔ حسنِ خاتمہ جس طرح اللہ والوں کی محبت اور صحبت سے نصیب ہوتا ہے اسی طرح ان کی عداوت سے سوئے خاتمہ کا اندیشہ ہوتا ہے۔محبت کی عظیم الشان کرامت حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ؎ آدمی اسی کے ساتھ ہوگا جس کے ساتھ محبت کرے گا۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ ایک شخص حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور سوال کیا کہ جو آدمی کسی قوم سے محبت رکھے (یعنی علماء و صلحاء سے محبت رکھتا ہے۔ مرقاۃ) وَلَمْ یَلْحَقْ بِہِمْ اور ان کے اعمالِ نافلہ اور ریاضاتِ شاقّہ میں ان کا ساتھ نہ دے سکا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہاَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ۔ مُلّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: أَیْ یُحْشَرُ مَعَ مَحْبُوْبِہٖ وَیَکُوْنُ رَفِیْقًا لِّمَطْلُوْبِہٖ، قَالَ تَعَالٰی: وَ مَنۡ یُّطِعِ اللہَ وَ الرَّسُوۡلَ فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمَ اللہُ عَلَیۡہِمۡ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَالصِّدِّیۡقِیۡنَ وَ الشُّہَدَآءِ وَ الصّٰلِحِیۡنَ ؎ ------------------------------