کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
کسی خاکی پہ مت کر خاک اپنی زندگانی کو جوانی کر فدا اس پر کہ جس نے دی جوانی کو (اخترؔ) یہ سب کچھ علوم کی باتیں تو ہیں، مگر کام جبھی بنتا ہے جب کسی اللہ والے سے تعلق ہوگا ؎ جب کسی سے لَو لگائی جائے گی تب یہ آشفتہ خیالی جائے گی تنہا نہ چل سکیں گے محبت کی راہ میں میں چل رہا ہوں آپ میرے ساتھ آئیے جب تک فنائے رائے کی ہمت نہ پائیے کیوں آپ اہلِ عشق کی محفل میں آئیےافنائے رائے کی ضرورت وحقیقت اُولِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ سے مسئلۂ تصوف(از علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ) اہل اللہ اور مشایخ اور مرشدین کی صحبت کی نافعیت کے لیے چار شرائط ہیں: ۱) اطلاعِ حالات ۲) اتباعِ تجویزات ۳) انقیاد ۴) اعتماد ؎ چار شرطیں لازمی ہیں استفادہ کے لیے اطلاع و اتباع و انقیاد و اعتماد نوٹ:یہ افنائے رائے تربیت اور اذکار و نوافل میں مطلوب ہے، نہ کہ فرائض اور سنتِ مؤکدہ اور واجبات میں،جیسا کہ بعض حقیقت سے بے خبر اس افنائے رائے کو شریعت میں دخل سے تعبیر کرتے ہیں۔ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر روح المعانی میںباب الاشارات کے ذیل میں لکھتے ہیں: