کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
اس کی مثال دنیا میں آفتاب کے سامنے ستاروں کا وجود ہے جو کالعدم تو ہے لیکن حقیقتاً معدوم نہیں۔ چناں چہ شب میں ستاروں کا پھر ظہور ہوجاتا ہے۔ایک بزرگ کی حکایت حضرت ثابت بُنانی رحمۃ اللہ علیہ نے ایک بار فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ مجھ کو یاد فرماتے ہیں تو مجھ کو پتا چل جاتا ہے، تو خادم نے عرض کیا کہ کیسے معلوم ہوجاتا ہے؟ فرمایا کہ قرآن کے وعدۂاَذْکُرْکُمْ پر میرا ایمان ہے، چوں کہ میں اللہ تعالیٰ کو اس وقت یاد کررہا ہوں تو وعدۂ قرآن کے مطابق اللہ تعالیٰ بھی ہم کو یاد فرمارہے ہیں ؎ ہم یاد کریں گے وہ ہمیں یاد کریں گے یوں ہی دلِ برباد کو آباد کریں گے اُجڑتے ہوئے دل کو میرے آباد کریں گے بربادِ محبت کو نہ برباد کریں گے وہ چاہنے والوں کے لیے اپنے یقیناً عالم ہی نیا حسن کا ایجاد کریں گے ذکرِ قلبی پر چند اشعار یوں تو لب پر نہیں ان کا ذکرِ جلی ان سے لیکن ہے ہر وقت ربطِ خفی (عرفانِ محبت) تم سا کوئی ہمدم کوئی دمساز نہیں ہے باتیں تو ہیں ہر دَم مگر آواز نہیں ہے ہم تم ہی بس آگاہ ہیں اس ربطِ خفی سے معلوم کسی اور کو یہ راز نہیں ہے (کشکولِ مجذوبؔ)