کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
اور اسی طرح روایتِ بیہقی میں ہے۔ اور حاکم کی روایت میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً اس طرح مروی ہے: مَنْ ذَکَرَ اللہَ فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ مِنْ خَشْیَۃِ اللہِ حَتّٰی یُصِیْبَ الْأَرْضَ مِنْ دُمُوْعِہٖ لَمْ یُعَذَّبْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ یعنی جو اللہ تعالیٰ کو یاد کرے اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ پڑیں اللہ کے خوف سے یہاں تک کہ زمین پر اس کے آنسو پہنچ جائیں تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو عذاب نہ دیں گے۔؎ارشادِ نبویﷺ حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک درخت پر ایک چڑیا دیکھی تو فرمایا طُوْبٰی لَکِ یَاطَیْرُ مبارک ہو اے چڑیا تجھ کو کہ تو درختوں پر پھرتی ہے اور درختوں کا پھل کھاتی ہے۔ وَتَصِیْرُ إِلٰی غَیْرِ حِسَابٍاور تیرا کوئی حساب بھی نہیں ہے۔ ؎حضرت عمر کی خشیت عامر بن ربیعہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ زمین سے ایک تنکا اُٹھایا اور فرمایا کہ کاش! میں یہ تنکا ہوتا۔ اے کاش! میں پیدا ہی نہ ہوتا۔ اے کاش! میرا وجود نہ ہوتا۔ اے کاش! میری ماں نے مجھے جنا ہی نہ ہوتا۔ کاش! میں نَسْیًا مَّنْسِیًّا ہوتا۔؎حضرت ابوبکر صدیق کا ارشاد مَنِ اسْتَطَاعَ أَنْ یَّبْکِیَ فَلْیَبْکِ وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ فَلْیَتَبَاکَ یعنی اَلتَّضَرُّعَ؎ ------------------------------