کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
صحبتِ اولیاء اللہ مثل کیمیا بوٹی ہے حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ان ہی ملفوظات کے آگے فرماتے ہیں کہ اللہ والوں کی صحبت میں کیمیا کا اثر ہے، جس طرح تانبہ پگھلاکر کیمیا کی بوٹی اس میں ڈال دیتے ہیں تو سب سونا بن جاتا ہے، اسی طرح ان حضرات کی صحبت میں اسی بوٹی کی طرح اثر ہے کہ پتھر جیسے دل موتی بن جاتے ہیں۔ مولانا رومی فرماتے ہیں کہ ؎ گر تو سنگِ خارہ و مرمر بوی چوں بصاحبِ دل رسی گوہر شوی اگر تم پتھر کی طرح بے حس ہو،لیکن کسی اہلِ دل کے پاس جب رہوگے تو موتی ہوجاؤگے۔عاشقانِ حق کی صحبت حصولِ حلاوتِ ایمان کا ذریعہ ہے اللہ والوں کی صحبت اور عاشقانِ حق کی معیت سے ایمان کی حلاوت کے علاوہ اعمال میں بھی حلاوت اور ذکرِ عاشقانہ کی توفیق ہوتی ہے۔مسلم شریف کی روایت ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: سَبَقَ الْمُفَرِّدُوْنَ، قَالُوْا: وَمَا الْمُفَرِّدُوْنَ یَارَسُوْلَ اللہ ِ؟ قَالَ: أَلذَّاکِرُوْنَ اللہَ کَثِیْرًا وَّالذَّاکِرَاتُ؎ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سبقت لے گئے مفرّدون لوگ۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ مفرّدون کون لوگ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور کثرت سے ذکر اللہ کرنے والی عورتیں۔ حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب کاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کا ترجمہ فضائلِ ذکر میں یہ کیا ہے’’جو عاشقانہ ذکر کرنے والے ہیں وہ لوگ بازی لے گئے۔‘‘ ------------------------------