کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
پر دونوں جہاں فدا کردیتا ہو۔ ؎ حضرت مجذوب رحمۃ اللہ علیہ نے اسی مقام کو تعبیر فرمایا ہے ؎ دونوں عالم دے چکا ہوں مے کشو یہ گراں مے تم سے کیا لی جائے گی اسی مضمون پر احقر کا بھی شعر ہے ؎ فدا نہ کیوں کریں دونوں جہاں تیرے عاشق کہ تیرے نام سے پاتے ہیں دو جہاں کی بہار جو انبیاء علیہم السلام کی اُمت میں سب سے زیادہ رتبہ کے ہوتے ہیں جنہیں کمالِ باطنی بھی ہوتا ہے ،جن کو عرف میں اولیاء اللہ کہا جاتا ہے۔حضرت صدیقِ اکبر کے اسلام لانے کا عجیب واقعہ حضرت علامہ جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے قبل اسلام اور قبل ظہورِ نبوت شام کی طرف تجارت کے لیے سفر فرمایا، شام سے قریب ایک خواب دیکھا جس کی تعبیر آپ نے بحیرا راہب سے معلوم کی: قَالَ: مِنْ أَیْنَ أَنْتَ؟ قَالَ: مِنْ مَّکَۃَ ، قَالَ: مِنْ أَیِّہَا؟ قَالَ: مِنْ قُرَیْشٍ، قَالَ: فَأَیْشْ أَنْتَ؟ قَالَ تَاجِرٌ ،قَالَ: صَدَقَ اللہُ رُؤْیَاکَ فَإِنَّہٗ یُبْعَثُ نَبِیٌّ مِّنْ قَوْمِکَ تَکُوْنُ وَزِیْرَہٗ فِیْ حَیَاتِہٖ وَخَلِیْفَتَہٗ بَعْدَ مَوْتِہٖ،فَأَسَرَّہَا أَبُوْبَکْرٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ حَتّٰی بُعِثَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَجَاءَہٗ فَقَالَ: یَامُحَمَّدُ، مَا الدَّلِیْلُ عَلٰی مَا تَدَّعِیْ، قَالَ: اَلرُّؤْیَا الَّتِیْ رَأَیْتَ بِالشَّامِ فَعَانَقَہٗ وَقَبَّلَ مَا بَیْنَ عَیْنَیْہِ وَقَالَ: اَشْہَدُ أَنَّکَ رَسُوْلُ اللہِ؎ اس راہب نے کہا: کہاں سے آئے ہو؟فرمایا: مکہ مکرمہ سے۔ پھر کہاکس قبیلے سے تعلق ------------------------------