کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
قَادِرٌ اور مُقْتَدِرٌ کا فرق: قادر: صاحبِ قدرت۔ اور مقتدر: صاحبِ قدرتِ عظیمہ۔ اَلصَّمَدُ:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس نام مبارک کے یہ معنیٰ بتائے ہیں:اَلْمُسْتَغْنِیْ عَنْ کُلِّ اَحَدٍ وَّالْمُحْتَاجُ اِلَیْہِ کُلُّ اَحَدٍ۔؎ صمد وہ ذات ہے جو سب سے مستغنی ہو اور سب اس کے محتاج ہوں۔ اَلْقُدُّوْسُ السَّلَامُ:القدوس: جو ماضی میں عیب سے پاک ہو۔ السلام: جو مستقبل میں عیب سے منزہ ہو۔؎ اَلسَّلَا مُ:اَلَّذِیْ یُسَلِّمُ أَوْلِیَائَہٗ مِنْ کُلِّ اٰفَۃٍ فَیَسْلَمُوْنَ مِنْ کُلِّ مُخَوِّفٍ۔ وہ ذات جو اپنے اولیاء کو ہر آفت سے محفوظ رکھے،جس سے وہ ہر مخوف (ڈرانے والے) سے محفوظ رہیں۔ اَلْجَبَّارُ:اَلَّذِیْ یُصْلِحُ أَحْوَالَ خَلْقِہٖ بِقُدْرَتِہِ الْقَاہِرَۃِ وہ ذات جو اپنی مخلوق کی ہر بگڑی اور خرابی کو درست کردے اپنی قدرتِ کاملہ سے۔؎ اَلْمُتَکَبِّرُ: عظمت والا۔؎ رَؤُوْفٌ اور رَحِیْمٌ کا فرق: رأفۃ کی رحمت مضرت سے حفاظت کرنے والی رحمت کا نام ہے اور رحیم کی رحمت مفیدامورکومہیا کرنے والی رحمت کا نام ہے۔ رَاْفَۃٌ شَفَقَۃٌ وَشِدَّۃُ الرَّحْمَۃِ، وَمِنْ اٰثَارِہَا دَفْعُ الْمَضَارِّ وَ تَاْخِیْرُ الرَّحْمَۃِ بِاعْتِبَارِ أَنَّ اٰثَارَہَا جَلْبُ الْمَنَافِعِ وَالْأَوَّلُ أَہَمُّ مِنَ الثَّانِیْ؎۲۱۔ حضرت خضر کی دعا حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں طواف کررہا تھا۔ ایک ------------------------------