کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
جس کو شہوت کے بھوت نے اس قدر اہمیت دے رکھی ہے کہ اپنے مالک اور خالق کو بھولے ہوئے ہیں، قبروں میں اُترنے کے بعد وی سی آر اور سینما ہال اور رنگین ڈانس کا مآل نظر آجاوے گا ؎ جیسی کرنی ویسی بھرنی نہ مانے تو کر کے دیکھ جنّت بھی ہے دوزخ بھی ہے نہ مانے تو مر کے دیکھاہلِ حق اور اہلِ باطل کا فرق عقل کی کسوٹی پر ہر زمانے کے دہریے، منکرینِ خدا، منکرینِ آخرت نے اپنی زندگی تباہ کرنے کے ساتھ دوسروں کو بھی اپنے نظریات سے تباہ کرنے کی کوشش کی، لیکن جن کو حق تعالیٰ شانہٗ نے عقل سلیم عطا فرمائی ہے، انہوں نے غور کیا کہ عقیدۂ آخرت، عقیدۂ توحید و رسالت، عقیدۂاسلام کے نظریات پیش کرنے والے پاکیزہ حیات، پاکیزہ اخلاق اور پاکیزہ کردار کے حامل ہیں اور ان کی صداقت و امانت پر دنیائے کفر نے بھی گواہی دے کر اپنی عداوت کا سبب صرف اپنی نفسانیت اور خوئے باطل پرستی کے تاریک پسند ذوق کو ثابت کرتے ہوئے ان کی پاکیزگی کا اقرار کیا ہے۔ پس ان کی خبروں کو تسلیم کرنا عقل کے نزدیک قابلِ فلاح و کامیابی اور حق پسندی ہوگی،یا ان لوگوں کی خبروں کو تسلیم کرنا جو دہریت اور کمیونسٹ اور سوشلزمیت پھیلانے والے ہیں، جن کی پتلون میں کافی مقدار پیشاب جذب ہوتا ہے جو استنجا بھی کرنا نہیں جانتے، چوری، ڈاکہ، زنا، شراب، ہیروئن، قتل اور جھوٹ سے باز نہیں آتے، سور و کتّے بلکہ آدمی کا گوشت بھی کھانے سے دریغ نہیں کرتے، ان چورکٹوں اور اسمگلروں اور بدمعاشوں کی بات ماننے میں اپنی فلاح اور حقیقت رسی کی اُمید کرتے ہو یا دوسری طرف بندوں کو اپنے مالکِ حقیقی سے رابطہ کرانے والی خبریں بیان کرنے والے انبیاء علیہم السلام اور ان کے ماننے والے اولیائے کرام کی پاکیزہ حیات و کردار و اخلاقِ عالیہ کے حاملین کی باتوں کے تسلیم کرنے میں حق تک رسائی کی اُمیدیں رکھتے ہو؟ دو متضاد خبریں دینے والوں کو ذرا آنکھ بند کرکے تصور