کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
أَنِسَاءُ الدُّنْیَا أَفْضَلُ أَمِ الْحُوْرُ الْعِیْنُ؟ قَالَ: نِسَاءُ الدُّنْیَا أَفْضَلُ مِنَ الْحُوْرِ الْعِیْنِ کَفَضْلِ الظِّہَارَۃِ عَلَی الْبِطَانَۃِ، قُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللہِ! وَبِمَ ذَاکَ؟ قَالَ: بِصَلَا تِہِنَّ وَصِیَامِہِنَّ وَعِبَادَتِہِنَّ أَلْبَسَ اللہُ وُجُوْہَہُنَّ النُّوْرَ وَأَجْسَادَہُنَّ الْحَرِیْرَ بِیْضُ الْوُجُوْہِ خُضْرُ الثِّیَابِ... الٰخ؎ حضرت اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہا نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ دنیا کی مسلمان عورتیں افضل ہوں گی یا جنت کی حوریں؟ارشاد فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ یہ مسلمان عورتیں جنت میں حوروں سے افضل ہوں گی، جیسا کہ اوپر کا کپڑا نیچے کے استر سے افضل ہوتا ہے۔ عرض کیا اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہ کس سبب سے ایسا ہوگا؟ ارشاد فرمایا کہ ان مسلمان عورتوں کے نماز اور روزے اور عبادات کے سبب ان کے چہروں پر حق تعالیٰ خاص نور کا لباس ڈال دیں گے اور ان کے جسم کو ریشم کا لباس جو سبز رنگ کا ہوگا پہنادیا جاوے گا اور روشن چہرے ہوں گے، اور ان کا یہ ترانہ ہوگا: أَلَا نَحْنُ الْخَالِدَاتُ فَلَا نَمُوْتُ أَبَدًا أَلَا وَنَحْنُ النَّاعِمَاتُ فَلَا نَبْأَسُ أَبَدًا، طُوْبٰی لِمَنْ کُنَّالَہٗ وَکَانَ لَنَا؎ خبردار! ہم ہمیشہ مع اپنے کمالِ حسن کے جنت میں رہیں گی اورکبھی ہم کو موت نہ آوے گی اور ہمیشہ نعمتوں میں رہیں گیکبھی تنگدستی نہ آوے گی، اور مبارک ہے وہ جنتی جس کے لیے ہم منتخب ہیں اور وہ ہمارے لیے ہے۔حوروں کی صفات جنت میں بیویاں ہمیشہ بعدِجماع باکرہ ہوجایا کریں گیاِنَّاۤاَنْشَاْنٰہُنَّ اِنْشَآءً ہم نے ان عورتوں کو خاص طور پر بنایا ہے فَجَعَلْنٰہُنَّ اَبْکَارًا اور ہم نے ان کو کنواریاں بنایا ہے۔ترمذی شریف کی روایت ہے کہ ------------------------------