کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
حالِ راوی: حضرت ابوامامہ باہلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ مصر میں رہتے تھے، پھر حمص منتقل ہوگئے۔ یہ ان اصحاب میں سے ہیں جن سے بکثرت روایات منقول کی جاتی ہیں۔ ۸۶ھ میں اکیانوے سال کی عمر میں بمقام حمص انتقال ہوا۔ یہ سب سے آخری صحابی ہیں جن کا شام میں انتقال ہوا۔ ان کے بعد شام صحابہ رضی اللہ عنہم سے خالی ہوگیا۔ ترجمہ حدیث: حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت کثرت سے دعائیں مانگیں لیکن ہم چند لوگوں کو ان میں سے کچھ بھی یا دنہ رہیں۔ ہم نے عرض کیا: یارسول اللہ! آپ نے بہت دعائیں مانگیں لیکن ہم کو ان میں سے کچھ بھی یاد نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تم سب کو ایسی دعا نہ بتادوں جو ان سب دعاؤں کی جامع ہو۔ تم یوں کہا کرو کہ اے اللہ! میں آپ سے سوال کرتا ہوں اس تمام خیر کا جس کا سوال کیا آپ سے آپ کے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اور میں آپ سے پناہ چاہتا ہوں اس تمام شر سے جس سے پناہ چاہی آپ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اور استعانت کے قابل صرف آپ ہی کی ذات ہے اور ہماری فریاد کو پہنچنا آپ پر احساناً واجب ہے۔ وَلَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ اور نہیں ہے گناہوں سے بچنے کی طاقت مگر اللہ کی حفاظت سے اور نہیں ہے نیکی کی قوت مگر اللہ کی مدد سے۔خزانہ نمبر( ۲) لَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ جنت کا خزانہ ہے عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ: قَالَ لِیْ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَکْثِرْ مِنْ قَوْلِ لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ فَإِنَّہَا مِنْ کَنْزِ الْجَنَّۃِ، قَالَ مَکْحُوْلٌ:فَمَنْ قَالَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِا للہِ وَلَا مَنْجَأَ مِنَ اللہِ إِلَّا إِلَیْہِ کَشَفَ اللہُ عَنْہُ سَبْعِیْنَ بَابًا مِّنَ الضُّرِّ وَأَدْنَاہَا الْفَقْرُ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ؎ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہلَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ کثرت سے پڑھا کرو کہ یہ جنت کے خزانے ------------------------------