کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
خبردار! آنے والا وقت قریب آرہا ہے کُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَۃُ الْمَوْتِ ؎ ہر جان کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔ ہر انسان اپنی مدتِ معینہ تک زندہ رہنے کے بعد بالآخر مرے گا، یہ نظامِ فطرت ہے اور ہر قوم اس پر متفق ہے۔ ہم روز بروز اپنی موت کے قریب آتے جارہے ہیں۔ آج کا دن بھی جو گزرا وہ ہماری زندگی سے کم ہوگیا اور ہم ایک دن اور موت کے قریب پہنچ گئے۔ اسی طرح جب ایک ایک دن اپنی زندگی کا پورا ہوجائے گا تو موت آجائے گی اور ہم قبروں میں پہنچ جائیں گے۔ قبر حیاتِ انسانی کے بعد موت کی پہلی سخت ترین منزل ہے۔ وہ برابر نوعِ انسانی کا انتظار کررہی ہے۔ چناں چہ جب مردہ قبر میں دفنایا جاتا ہے تو قبر اس کے کفن کو پھاڑ دیتی ہے، خون چوس لیتی ہے، گوشت کو کھالیتی ہے، بدن کے ٹکڑے کردیتی ہے اور آدمی کے جوڑ جوڑ کو الگ کردیتی ہے۔ دنیا کا قیام بہت تھوڑا ہے لیکن اس کا دھوکا بہت ہی زیادہ ہے۔ اس کا زندہ بہت ہی جلد مرجائے گا۔ دنیا کا تمہاری طرف متوجہ ہونا دھوکے میں نہ ڈال دے۔ تم دیکھتے ہو کہ یہ کتنی جلدی منہ پھیرلیتی ہے۔ ناسمجھ وہ ہے جو اس کے دھوکے میں پھنس جائے۔ کہاں گئے وہ لوگ جنہوں نے بڑے بڑے شہر آباد کیے۔ بڑی بڑی نہریں نکالیں اور باغات بنائے اور بہت تھوڑے دن رہ کر سب کچھ چھوڑ کر چلے گئے۔ وہ اپنی صحت اور تندرستی سے دھوکے میں پڑگئے۔ صحت کے بہتر ہونے سے ان کے اندر نشاط پیدا ہوگیا اور وہ گناہوں میں مبتلا ہوگئے۔ اس سے بڑا بدنصیب کون ہوگا جس کے ہاتھوں میں سب کچھ ہو مگر دل میں کچھ نہیں، جو دنیا کو سب کچھ دے جائے اور ساتھ کچھ نہ لے جائے، جو انسانوں کے درمیان خوش حال رہا ہو مگر جب خدا کے حضور میں حاضر ہو تو اس کو بھوکے ننگے بھکاریوں کی صف میں کھڑا کردیا جائے۔ ------------------------------