کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
ادعیہ خزائنِ قرآن و حدیث خزائنِ قرآن خزانہ نمبر ۱ عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ خُبَیْبٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ: خَرَجْنَا فِیْ لَیْلَۃِ مَطَرٍ وَظُلْمَۃٍ شَدِیْدَۃٍ نَطْلُبُ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَدْرَکْنَاہُ فَقَالَ: قُلْ ، قُلْتُ: مَا أَقُوْلُ؟ قَالَ: قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ وَالْمُعَوِّذَتَیْنِ حِیْنَ تُصْبِحُ وَحِیْنَ تُمْسِیْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ تَکْفِیْکَ مِنْ کُلِّ شَیْءٍ؎ حالِ راوی:عَبْدُ اللہِ بْنُ خُبَیْبِ الْجُہَنِیُّ حَلِیْفُ الْاَنْصَارِ، مَدَنِیٌّ ،لَہٗ صُحْبَتُہٗ ، حَدِیْثُہٗ فِیْ اَہْلِ الْحِجَازِ۔قبیلہ جہنیہ سے تعلق تھا جو انصار کا حلیف تھا، مدنی ہیں، صحابی ہیں، ان کی حدیث اہلِ حجاز میں پائی جاتی ہے۔؎ ترجمہ حدیث: حضرت عبداللہ بن خبیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ ایک رات جبکہ بارش ہورہی تھی اور سخت اندھیرا تھا، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تلاش کرتے ہوئے نکلے، پس ہم نے آپ کو پالیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہہ۔ میں نے عرض کیا: کیا کہوں؟ فرمایا کہ قُلْ ہُوَ اللہُ اَحَدٌ ، قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ اور قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ، صبح و شام تین مرتبہ پڑھ لیا کر یہ تجھے ہر چیز کے لیے کافی ہوجائے گی۔ فائدہ: حضرت ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ مرقاۃ، جلد۴،صفحہ۳۷۰ پر لکھتے ہیں کہ علامہ طیبی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تَکْفِیْکَ مِنْ کُلِّ شَیْءٍکی تشریح میںأَیْ تَکْفِیْکَ مِنْ کُلِّ شَرٍّ أَوْ مِنْ کُلِّ وِرْدٍیعنی یہ تینوں سورتیں ہر شر سے حفاظت کے لیے کافی ہیں یا ان ------------------------------