کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
اللَّیْلَۃِ کَرْبٌ وَلَا نَکْبٌ وَلَا غَرَقٌ؎ اور ابنِ نجار نے اپنی تاریخ میں حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ جو شخص صبح کو سات مرتبہ حَسْبِیَ اللہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ...الٰخ تک پڑھ لے گا، نہیں پہنچے گی اس کو اس دن اور اس رات میں کوئی بے چینی اور نہ کوئی مصیبت اور نہ وہ ڈوبے گا۔عجیب واقعہ وَأَخْرَجَ أَبُوالشَّیْخِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ قَالَ:خَرَجَتْ سَرِیَّۃ إِلٰی أَرْضِ الرُّوْمِ فَسَقَطَ رَجُلٌ مِّنْہُمْ فَانْکَسَرَتْ فَخِذُہٗ فَلَمْ یَسْتَطِیْعُوْا أَنْ یَّحْمِلُوْہُ فَرَبَطُوْا فَرَسَہٗ عِنْدَہٗ وَ وَضَعُوْا عِنْدَہٗ شَیْئًا مِّنْ مَّاءٍ وَ زَادٍ فَلَمَّا وَلَّوْا اٰتَاہُ اٰتٍ فَقَالَ لَہٗ مَا لَکَ ہٰہُنَا؟ قَالَ: اِنْکَسَرَتْ فَخِذِیْ فَتَرَکَنِیْ أَصْحَابِیْ فَقَالَ: ضَعْ یَدَکَ حَیْثُ تَجِدُ الْأَلَمَ وَقُلْ فَاِنْ تَوَلَّوْا(الاٰیۃ)فَوَضَعَ یَدَہٗ فَقَرَأَہَا فَصَحَّ وَرَکِبَ فَرَسَہٗ وَأَدْرَکَ أَصْحَابَہٗ؎ حضرت محمد بن کعب سے روایت ہے کہ ایک سریّہ روم کی طرف روانہ ہوا۔ ان میں سے ایک شخص گرگیا اور اس کی ران کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ پس صحابہ رضی اللہ عنہم اس بات پر قادر نہ ہوسکے کہ اس کو اُٹھا کر لے جائیں۔ انہوں نے اس کا گھوڑا اس کے پاس باندھا اور کچھ کھانے پینے کی چیزیں اور سامان بھی پاس رکھ دیا اور آگے بڑھ گئے۔ ایک مردِ غیبی آیا اور پوچھا تمہیں کیا ہوگیا ہے۔ کہا کہ میری ران کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے اور میرے ساتھیوں نے مجھے چھوڑ دیا ہے۔ اس مردِ غیبی نے کہا کہ اپنا ہاتھ وہاں رکھو جہاں تکلیف محسوس کررہے ہو اور پڑھو فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِیَ اللہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ .. الٰخ پس انہوں نے اپنا ہاتھ وہاں رکھا اور یہ آیت پڑھی اور صحت یاب ہوگئے اور اپنے گھوڑے پر سوار ہوکر اپنے ساتھیوں سے جاملے۔ ------------------------------