کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
علیہ وسلم)! آپ کی اُمت میں کوئی ایسا بھی ہے جو بغیر حساب کتاب جنت میں داخل ہو؟ آپ نے فرمایا: ہاں! جو اپنے گناہوں کو یاد کرکے روتا ہے۔حضرت کعب احبار کا ارشاد حضرت کعب احبار کہتے ہیں قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے! اگر میں اللہ کے خوف سے روؤں اور آنسو میرے رخسار پر بہنے لگیں یہ مجھے اس سے زیادہ پسند ہے کہ پہاڑ کے برابر سونا صدقہ کروں۔ تابِ نظر نہیں تھی کسی شیخ و شاب میں ان کی جھلک بھی تھی میری چشم پُرآب میں راقم الحروف احقر کے وہ چند اشعار جو اس موضوع سے متعلق ہیں ؎ پھر نعرۂ مستانہ ہاں اے دلِ دیوانہ زنجیرِ علائق پر پھر ضرب ہو رندانہ پھر اشکِ بداماں ہو پھر چاکِ گریباں ہو پھر صحرا نوردی کا دھرا کوئی افسانہ مری زندگی کا حاصل مری زیست کا سہارا ترے عاشقوں میں جینا ترے عاشقوں میں مرنا یہی عاشقوں کا شیوہ یہی عاشقوں کی عادت کبھی گریہ و بکا ہے کبھی آہِ سرد بھرنا یہ تری عطا ہے یارب یہ ہے تیرا جذبِ پنہاں مرا نالۂ ندامت ترے سنگ در پہ کرنا مرا ہر خطا پہ رونا ہے یہی مری تلافی تری رحمتوں کا صدقہ مرا جُرم عفو کرنا