کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
سوال نمبر۹: زبان اور ہاتھ کی اذیت میں کیا فرق ہے؟ جواب: زبان کی ایذا موجودین اور ماضیین اور حادثین سب کے لیے عام ہے۔ یعنی ماضی، حال، مستقبل سب کو بُرا کہہ سکتی ہے، لیکن ہاتھ کی اذیت صرف موجودین پر جاری ہوسکتی ہے۔اَللّٰہُمَّ اِلَّا اِذَا کَتَبَ بِالْیَدِ فَحِیْنَئِذٍ تَشَارَکَ اللِّسَانَ یااللہ! مگر یہ کہ کوئی ہاتھ سے تینوں زمانے کے لوگوں پر بُرائی لکھ دے، پس اس وقت ہاتھ زبان کے برابر ہوجاوے گا۔؎مہاجرین کے لیے تازیانۂ عبرت رَوٰی أَحْمَدُ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبَسَۃَ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَیُّ الْہِجْرَۃِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: أَنْ تَہْجُرَ مَا کَرِہَ رَبُّکَ؎ حضرت عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! کون سی ہجرت افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ افضل ہجرت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی چھوڑ دو۔اچھی نیت پر مفت ثواب حاصل کیجیے رَوَاہُ أَبُوْیَعْلٰی فِیْ مُسْنَدِہٖ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ قَالَ: یَقُوْلُ اللہُ تَعَالٰی لِلْحَفَظَۃِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ: اُکْتُبُوْا لِعَبْدِیْ کَذَا وَکَذَا مِنَ الْأَجْرِ فَیَقُوْلُوْنَ: رَبَّنَا!لَمْ نَحْفَظْ ذَالِکَ عَنْہُ وَلَا ہُوَ فِیْ صُحُفِنَا، فَیَقُوْلُ إِنَّہٗ نَوَاہُ؎ قیامت کے دن حق تعالیٰ ارشاد فرمائیں گے فرشتوں سے کہ میرے بندے کے لیے ------------------------------