کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
ہے۔ ماہر فن آنچ کم کرکے دم دیتا ہے۔ ایک منٹ قبل یہ دیگ کالعدم خاموش بے نام و نشان تھی، دم کے بعد ایک ہی منٹ میں خوشبوئے بریانی نے محلہ بھر میں ہلچل مچادی۔ علمائے کے سینوں میں یہ علوم مثل اجزائے بریانی ہیں۔ کسی اہل اللہ کی صحبت سے جب اس کو دم دے دیا جاتا ہے پھر ان کے سینوں سے ایسے علوم و معارف بیان ہوتے ہیں کہ علماء ظاہر محو حیرت ہوجاتے ہیں۔ اسی کو حضرت عارف رومی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے ؎ قال را بگذار مردِ حال شو پیشِ مرد کاملے پامال شو بینی اندر خود علومِ انبیاء بے کتاب و بے معید و اوستا گر تو سنگِ خارہ و مرمر بوی گر بصاحبِ دل رسی گوہر شویتاثیر صحبتِ اہلِ دل اور فرمایا کہ لوہا پارس پتھر کی خاصیت سے جس طرح سونا بن جاتا ہے اسی طرح اللہ والوں کی صحبت میں منجانب اللہ ایسی خاصیت ہوتی ہے کہ انسان رفتہ رفتہ حقیقی معنوں میں انسان بن جاتا ہے۔ پھر فرمایا کہ ایک بار مولانا شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اہل اللہ کی صحبت سے کیا ملتا ہے؟ اس کو کیسے سمجھادوں؟ پھر یہ شعر پڑھا ؎ آہن کہ بپارس آشنا شد فی الفور بصورت طلا شد لوہا جب پارس پتھر سے متصل ہوتا ہے فوراً سونا بن جاتا ہے۔ اب یہ بات کیسے سمجھادوں کہ لوہا سونا کیوں بن جاتا ہے اور کیسے بن جاتا ہے؟ لوہے کو چاہیے کہ بیٹھ کر تجربہ کرلے۔ پھر حضرت ڈاکٹر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ آگ کے متعلق پانچ سو