کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
وصیت نامہ برائے اولادِ نسبی و احبابِ خصوصی از:محمد اختر عفا اللہ عنہ ۱) دنیا میں اپنے کو مسافر سمجھیے اور پردیس کی کمائی وطنِ آخرت بذریعۂ عبادات بھیجتے رہیے۔ ۲) ہر روز موت کا استحضار اور دھیان رکھیے ؎ رہ کے دنیا میں بشر کو نہیں زیبا غفلت موت کا دھیان بھی لازم ہے کہ ہر آن رہے جو بشر آتا ہے دنیا میں یہ کہتی ہے قضا میں بھی پیچھے چلی آتی ہوں ذرا دھیان رہے ۳) نماز پنجگانہ باجماعت کا اہتمام رکھیے اور حالتِ نماز میں نماز کی سنتوں کی پابندی کیجیے اور خارجِ صلوٰۃ بھی سننِ عادیہ اور ادعیۂ مسنونہ کا اہتمام رکھیے۔ ۴) بعد نمازِ فجر اور بعد نمازِ مغرب سورۂ اخلاص، سورۂ فلق، سورۂ ناس تین تین مرتبہ پڑھنے کا معمول بنائیے۔ بشارتِ حدیث کے مطابق تمام مخلوق کے شر سے حفاظت رہے گی۔ ۵) گاہ گاہ قبرستان میں حاضر ہو کر دل میں آخرت کی یاد بٹھائیے اور دنیائے فانی کا تماشا دیکھ کر عبرت حاصل کیجیے ؎ کئی بار ہم نے یہ دیکھا کہ جن کا مُشیَّن بدن تھا مُبیّض کفن تھا جو قبر کہن اُن کی اُکھڑی تو دیکھا نہ عضوِ بدن تھا نہ تارِ کفن تھا ۶) ہر روز قرآن شریف کی تلاوت کا معمول بنائیں اور کسی قاری صاحب سے قرآن شریف کے حروف کی صحت کی مشق بھی کیجیے۔ قرآن شریف کے چار حقوق ہمیشہ