کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
یعنی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ اگر رونے کی استطاعت ہو تو رونا چاہیے اور اگر نہ رو سکے تو رونے والوں کی شکل بنالے۔ یعنی تضرع کرے۔حضرت علی کا ارشاد عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ: إِذَا بَکٰی أَحَدُکُمْ مِنْ خَشْیَۃِ اللہِ فَلَا یَمْسَحْ دُمُوْعَہٗ وَلْیَدَعْہَا تَسِیْلُ عَلٰی خَدَّیْہِ یَلْقَی اللہَ بِہَا؎ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں جب تم میں سے کوئی اللہ کے خوف سے روئے پس اپنے آنسوؤں کو نہ پونچھے اور چھوڑ دے ان آنسوؤں کو کہ چہرے پر بہتے رہیں تو اللہ تعالیٰ سے اسی حالت میں ملے گا۔حکایت حضرت حاجی امداد اللہ صاحب حضرت حکیم الامت مجدد الملت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ کبھی کبھی حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ عشاء کے بعد سجدہ میں تمام رات یہ شعر پڑھتے تھے اور رویا کرتے تھے ؎ اے خدا ایں بندہ را رسوا مکن گر بدم من سرِّ من پیدا مکن اے خدا! اس بندے کو رُسوا نہ فرما۔ اگرچہ میں سراپا بُرا ہوں لیکن آپ میرا عیب مخلوق پر ظاہر نہ فرمائیے۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت حاجی صاحب اس طرح روتے تھے کہ سننے والوں کا کلیجہ پھٹتا تھا۔ اتنا رونے کے باوجود اس رونے کو کم سمجھتے تھے اور یہ شعر پڑھتے تھے ؎ روتی ہے خلق میری خرابی کو دیکھ کر روتا ہوں میں کہ ہائے مری چشم تر نہیں ------------------------------