کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
غیظ و غضب کا علاج (احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں) علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے اس آیت کی تفسیر میں چار حدیثیں نقل فرمائی ہیں: ۱) عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ مَرْفُوْعًا مَنْ کَظَمَ غَیْظًا وَہُوَ یَقْدِرُ عَلَی انْفَاذِہٖ مَلَأَ اللہُ تَعَالٰی قَلْبَہٗ اَمْنًا وَّ اِیْمَانًا ؎ جو شخص غصہ کو پی جائے درآنحالیکہ وہ قادر ہو اس کے نافذ کرنے پر، بھردے گا اللہ تعالیٰ اس کے دل کو امن (سکون) اور ایمان سے۔ ۲) عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ کَظَمَ غَیْظًا وَہُوَ قَادِرٌ عَلٰی اَنْ یُّنْفِذَہٗ دَعَاہُ اللہُ تَعَالٰی عَلٰی رُؤُ وْسِ الْخَلَا ئِقِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حَتّٰی یُخَیِّرَہُ اللہُ تَعَالٰی مِنْ اَیِّ الْحُوْرِ شَاءَ؎ جو شخص غصہ کو پی جائے اس حالت میں کہ وہ قادر ہو اس کے نافذ کرنے پر تو اللہ تعالیٰ بلائیں گے اس کو تمام مخلوق کے سامنے اور اختیار دیں گے کہ جس حور کو چاہے اپنی پسند سے چھانٹ لے۔ ۳) عَنِ الْحَسَنِ اَنَّ اللہَ تَعَالٰی یَقُوْلُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ لِیَقُمْ مَنْ کَانَ لَہٗ عَلَی اللہِ تَعَالٰی اَجْرٌ فَلَا یَقُوْمُ اِلَّا اِنْسَانٌ عَفَا؎ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائیں گے کہ کھڑا ہوجائے وہ شخص جس کا میرے اوپر کوئی حق ہو۔ پس نہیں کھڑا ہوگا کوئی شخص مگر وہ انسان جس نے کسی کو معاف کیا ہوگا۔ ۴) عَنْ أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ سَرَّہٗ أَنْ یُّشْرَفَ لَہُ الْبُنْیَانُ وَ تُرْفَعَ لَہُ الدَّرَجَاتُ فَلْیَعْفُ عَمَّنْ ظَلَمَہٗ وَیُعْطِ مَنْ حَرَمَہٗ وَیَصِلْ مَنْ قَطَعَہٗ؎ ------------------------------