کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
’’وَاُولِی الْاَمْرِمِنْکُمْ‘‘ ہُمُ الْمَشَایِخُ الْمُرْشِدُوْنَ بِامْتِثَالِ اَمْرِہِمْ فِیْمَا یَرَوْنَہٗ صَلَاحًا لَّکُمْ وَتَہْذِیْبًا لِّاَخْلَاقِکُمْ؎ اولی الامر کی اطاعت سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ اپنے مشایخ اور مرشدوں کے ان احکام کی اطاعت کی جاوے جو طالبین کی اصلاح اور تہذیبِ اخلاق کے لیے وہ کرتے ہیں۔فوائدِ علمیہ متفرقہ ۱۔نیکیوں سے چھوٹے گناہوں کا مٹ جانا اِنَّ الْحَسَنَاتِ یُذْہِبْنَ السَّیِّئَاتِ (الاٰیۃ) اَلْمُرَادُ بِالسَّیِّئَاتِ الصَّغَائِرُ بِشَرْطِ اجْتِنَابِ الْکَبَائِرِ نیکیاں سیئات کو مٹادیتی ہیں،اس سے مراد صغیرہ ہیں بشرطیکہ کبائر سے اجتناب کیا جاوے۔ فَاُولٰٓئِکَ یُبَدِّلُ اللہُ سَیِّاٰتِہِمْ حَسَنٰتٍ سے تبدیل سیئات کے متعلق یہی جمہور اہلِ سنّت کا اعتقاد لکھا ہے جو اوپر مذکور ہے۔؎۲۔حق تعالیٰ کی طرف سے قرآن کی حفاظت کا اعلان اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَاِنَّالَہٗ لَحٰفِظُوْنَ۔ أَیْ مِنْ کُلِّ مَا یَقْدَحُ فِیْہِ کَالتَّحْرِیْفِ وَالزِّیَادَۃِ وَالنُّقْصَانِ وَغَیْرِ ذَالِکَ حَتّٰی أَنَّ الشَّیْخَ الْمُہِیْبَ لَوْغَیَّرَ نُقْطَۃً یَرُدُّ عَلَیْہِ الصِّبْیَانُ وَیَقُوْلُ لَہٗ مَنْ کَانَ الصَّوَابُ کَذَا۔ وَجَوَّزَ غَیْرُ وَاحِدٍ أَنْ یُّرَادَ حِفْظُہٗ بِالْاِعْجَازِ فِیْ کُلِّ وَقْتٍ کَمَا تَدُلُّ عَلَیْہِ الْجُمْلَۃُ الْاِسْمِیَّۃُ مِنْ کُلِّ زِیَادَۃٍ وَّنُقْصَانٍ وَتَحْرِیْفٍ وَتَبْدِیْلٍ،وَلَمْ یَحْفَظْ سُبْحَانَہٗ کِتَابًا مِّنَ الْکُتُبِ کَذَالِکَ، بَلِ اسْتَحْفَظَہَا جَلَّ وَعَلَا الرَّبَّانِیِّیْنَ وَالْأَحْبَارَ، فَوَقَعَ فِیْہَا ------------------------------