کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
پڑھنے سے بہتر ہے۔ اور اگر تم کہیں جاکر ایک مضمون علم (دین) کا سیکھ لو خواہ اس پر عمل ہو یا عمل نہ ہو یہ تمہارے لیے ہزار رکعت (نفل) پڑھنے سے بہتر ہے۔؎ فائدہ: اس حدیث سے علم حاصل کرنے کی کتنی بڑی فضیلت ثابت ہوئی اور یہ بھی ثابت ہوا کہ بعضے لوگ جو کہا کرتے ہیں کہ جب عمل نہ ہوسکا تو پوچھنے اور سیکھنے سے کیا فائدہ؟ یہ غلطی ہے۔ دیکھو! اس میں صاف فرمادیا ہے کہ خواہ عمل ہو یا نہ ہو دونوں حالتوں میں یہ فضیلت حاصل ہوگی۔ اس کی تین وجہ ہیں: ۱) ایک تو یہ کہ جب دین کی بات معلوم ہوگئی تو گمراہی سے تو بچ گیا،یہ بھی بڑی دولت ہے۔ ۲)دوسری وجہ یہ کہ جب دین کی بات معلوم ہوگئی تو ان شاء اللہ تعالیٰ کبھی تو عمل کی بھی توفیق ہوجائے گی۔ ۳) تیسری وجہ یہ کہ کسی اور کو بھی بتلادے گا، یہ بھی ضرورت اور ثواب کی بات ہے۔فضیلتِ علم از:تفسیر کبیر، جلد۲، صفحہ۱۹۸ تا ۲۰۰ امام فخر الدین رازی رحمۃ اللہ علیہ وَعَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآءَ کُلَّہَاکی تفسیر میں لکھتے ہیں کہ یہ آیت دلالت کرتی ہے علم کی فضیلت پر کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق میں اپنی حکمت کے کمال کو صفتِ علم کے ذریعے ظاہر فرمایا۔ اگر علم سے اشرف کوئی شے ہوتی لَکَانَ مِنَ الْوَاجِبِ اظْہَارُ فَضْلِہٖ بِذَالِکَ الشَّیْءِتو ضروری ہوتا اظہار کرنا اس شے کے ذریعہ اپنے فضل کا، مگر اللہ تعالیٰ نے علم کی نعمت کو اپنے فضل کے اظہار کے لیے منتخب فرماکر علم کے اشرف و افضل ہونے کو واضح فرمادیا۔؎ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں علماء کے پانچ مناقب بیان فرمائے ہیں۔ فَإِنَّ ------------------------------