کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
عبادت شیطان کو مردود ہونے سے نہ روک سکی۔ یہی معنیٰ ہیں اس شعر کے ؎ یک زمانہ صحبتے با اولیاء بہتر از صد سالہ طاعتِ بے ریا کیوں کہ ظاہر ہے کہ ایسی چیز جو مردودیت سے ہمیشہ کے لیے محفوظ کردے وہ ہزار سال کی اس عبادت سے بڑھ کر ہے جس میں یہ اثر نہ ہو۔ ؎حسنِ خاتمہ کا نسخہ نمبر ۸ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِنَّ الصَّدَقَۃَ تُطْفِیُٔ غَضَبَ الرَّبِّ وَتَدْفَعُ مِیْتَۃَ السُّوْءِ؎ صدقہ اللہ تعالیٰ کا غضب ٹھنڈا کرتا ہے اور بُری موت کو دفع کرتا ہے۔ حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے لمعات میں تحریر فرمایا ہے کہ بُری موت کے دفع کرنے سے مراد سوئے خاتمہ سے حفاظت ہے۔ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:تَدْفَعُ مِیْتَۃَ السُّوْءِ أَیْ تَمْنَعُ اِنْزَالَ الْمَکْرُوْہِ وَ الْبَلَاءِ فِی الْحَالِ وَتَدْفَعُ سُوْءَ الْخَاتِمَۃِ فِی الْمَاٰلِ صدقہ بُری موت سے حفاظت کرتا ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ موجودہ بلا و ناگوار امور سے محفوظ رکھتا ہے اور انجام میں سوئے خاتمہ کو دفع کرتا ہے یعنی حسنِ خاتمہ کا ذریعہ ہے۔؎حسنِ خاتمہ کا نسخہ نمبر ۹ اللہ تعالیٰ کی محبت سیکھنا ہے اور محبت کے اعمال اختیار کرنا ہے اور ان دونوں کا ذریعہ اہلِ محبت اللہ والوں سے محبت کرنا ہے۔ حدیثِ نبوی میں ارشاد ہے: ------------------------------