کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
بیٹے اسحاق علیہ السلام اور اسماعیل علیہ السلام پر دَم کیا کرتے تھے۔ وہ دعا یہ ہے: أُعِیْذُ کُمَا بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّۃِ مِنْ کُلِّ شَیْطَانٍ وَّہَامَّۃٍ وَّمِنْ کُلِّ عَیْنٍ لَامَّۃٍ ؎ فائدہ:یہ دعا اگر اپنے بچوں پر دَم کردیں تو ہر قسم کے شیطانی اثرات اور نظر لگ جانے سے حفاظت رہے۔سنتِ نبوی کی قیمت ایک سنت کو زندہ کرنے اور اس پر عمل کرنے کا ثواب سو شہید کے برابر ہے: مَنْ تَمَسَّکَ بِسُنَّتِیْ عِنْدَ فَسَادِ أُمَّتِیْ فَلَہٗ أَجْرُ مِائَۃِ شَہِیْدٍ؎ اس حدیث کے پیش نظر بخاری شریف کی ایک روایت سے ایک اہم سنت کی طرف اُمت کی توجہ مبذول کرائی جاتی ہے جس پر عمل کرنے سے سو شہید کا ثواب ملے گا اور زبان ذاکر ہوگی۔ ہم لوگ سفر میں بلندیوں پر چڑھتے اور اُترتے ہیں مگر خاموشی کے ساتھ۔ لیکن اگر ہم تھوڑی سی فکر کرکے اوپر چڑھتے وقت اللہ اکبر اور نیچے اُترتے وقت سبحان اللہپڑھ لیا کریں تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک سنت زندہ ہوجائے گی اور مفت کا ثواب کثیر ہاتھ لگے گا۔ بخاری شریف میں حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وَعَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کُنَّا إِذَا صَعِدْنَا کَبَّرْنَا وَإِذَا نَزَلْنَا سَبَّحْنَا؎ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو شام کے آخری صحابی ہیں ان کے انتقال کے بعد شام صحابہ رضی اللہ عنہم سے خالی ہوگیا۔ فرماتے ہیں کہ جب ہم لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر کرتے تھے تو بلندی پر چڑھتے ہوئے اللہ اکبر کہتے تھے اور نیچے پستی ------------------------------