کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
اے ایمان والو! تقویٰ اختیار کرو اور تقویٰ کی راہ آسان ہونے کا نسخہ کاملین کی صحبت اختیار کرنا ہے۔کاملین کی صحبت کتنی ہو؟ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ روح المعانی میں تحریر فرماتے ہیں کہ کاملین کی صحبت میں اس اہتمام سے رہو کہ اخلاق و اعمالِ حسنہ تمہارے اندر جذب ہوجائیں۔ خَالِطُوْہُمْ لِتَکُوْنُوْا مِثْلَہُمْ فَکُلُّ قَرِیْنٍ بِالْمُقَارِنِ یَقْتَدِیْ؎باب مخالطہ اختیار کیا تاکہ معلوم ہو کہ طالب اور شیخ دونوں ہی کی طرف سے افادہ اور استفادہ کے لیے مصاحبت کا اہتمام ہو اور طالب مرشد کے کمالات کو جذب کرسکے ؎ یہاں تک جذب کرلوں کاش تیرے حسنِ کامل کو تجھی کو سب پکار اُٹھیں گزر جاؤں جدھر ہوکر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اَلْمَرْءُ عَلٰی دِیْنِ خَلِیْلِہٖ فَلْیَنْظُرْ أَحَدُکُمْ مَنْ یُّخَالِلُ ؎ ہر آدمی اپنے گہرے دوست کے دین پر ہوجاتا ہے، اس لیے غور کرلے ہر ایک کہ ہم کس سے دوستی کرتے ہیں۔ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ ہر آدمی اپنے دوست کے دین پر کیوں ہوجاتا ہے؟ اس کی تفہیم اور توضیح کے لیے حق تعالیٰ کا ارشاد کُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَنقل فرماکر الامام الغزالی رحمۃ اللہ علیہ کا قول نقل فرمایا ہے: مُجَالَسَۃُ الْحَرِیْصِ وَمُخَالَطَتُہٗ تُحَرِّکُ الْحِرْصَ ، وَ مُجَالَسَۃُ الزَّاہِدِ وَ مُخَالَطَتُہٗ تَزْہَدُ فِی الدُّنْیَا لِاَنَّ الطِّبَاعَ مَجْبُوْلَۃٌ عَلَی التَّشَبُّہِ وَالْاِقْتِدَاءِ بَلِ الطَّبْعُ یَسْرِقُ مِنَ الطَّبْعِ مِنْ حَیْثُ لَا یَدْرِیْ ہٰذَا؎ ------------------------------