کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
سُبۡحٰنَ رَبِّکَ رَبِّ الۡعِزَّۃِ عَمَّا یَصِفُوۡنَ ﴿۱۸۰﴾ۚ وَ سَلٰمٌ عَلَی الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۸۱﴾ۚ وَ الۡحَمۡدُ لِلہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۸۲﴾ ؎ولی کس کو کہتے ہیں؟ اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے’’ولی‘‘بھی ہے۔ اَلْوَلِیُّ أَیْ اَلْمُحِبُّ لِأَوْلِیَائِہٖ وَالنَّاصِرُ لَہُمْ عَلٰی أَعْدَائِہِمْ ولی وہ ہے جو اپنے دوستوں سے محبت کرتا ہو اور مدد کرتا ہو ان کی دُشمنوں پر۔؎ اللہ تعالیٰ جس کو اپنا ولی بناتے ہیں اس کو ظلمات سے انوار کی طرف نکالتے رہتے ہیں جیسا کہ ارشاد ہے: اَللہُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْایُخْرِجُہُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ؎ علامہ قشیری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ جس بندے کو ولی بناتے ہیں اس کی علامت یہ ہوتی ہے کہ أَنْ یُّدِیْمَ تَوْفِیْقَہٗ حَتّٰی لَوْأَرَادَ سُوْءً اَوْقَصَدَ مَحْظُوْرًا عَصَمَہٗ عَنِ ارْتِکَابِہٖ وَلَوْجَنَحَ إِلٰی تَقْصِیْرٍ فِیْ طَاعَتِہٖ أَبٰی إِلَّا تَوْفِیْقًالَہٗ وَتَایِیْدًا، وَہٰذَا مِنْ أَمَارَاتِ السَّعَادَۃِ وَعَکْسُ ہٰذَا مِنْ أَمَارَاتِ الشَّقَاوَۃِ، وَمِنْ أَمَارَاتِ وِلَایَتِہٖ أَنْ یَّرْزُقَہٗ مَوَدَّۃً فِیْ قُلُوْبِ أَوْلِیَائِہٖ فَإِنَّ اللہَ یَنْظُرُ إِلٰی قُلُوْبِ أَوْلِیَائِہٖ فِیْ کُلِّ وَقْتٍ فَإِذَا رَأَی فِیْ قُلُوْبِہِمْ لِعَبْدٍ مَحَلًّا یَنْظُرُ إِلَیْہِ بِاللُّطْفِ وَا ذَا رَأَی ہِمَّۃَ وَلِیٍّ مِّنْ أَوْلِیَائِہٖ لِشَأْنِ عَبْدٍ أَوْسَمِعَ دُعَاءَ وَلِیٍّ فِیْ شَأْنِ شَخْصٍ یَاَبٰی اِلَّا الْفَضْلَ وَالْاِحْسَانَ إِلَیْہِ أَجْرٰی بِذَالِکَ سُنَّتَہُ الْکَرِیْمَۃَ، وَسَمِعْتُ الشَّیْخَ أَبَا عَلِیِّ الدَّقَّاقَ رَحِمَہُ اللہُ یَقُوْلُ لَوْ أَنَّ وَلِیًّا مِّنْ أَوْلِیَاءِ ------------------------------