کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
تمام علوم کی جان صرف یہ ہے کہ تو جان لے کہ قیامت کے دن تیری کیا قیمت ہے۔ میدانِ محشر سے پہلے اہلِ علم، اہلِ عمل، اہلِ زہد و تقویٰ، اہلِ تصوف کسی کو بھی اپنی قیمت لگانا عقلاً اور نقلاً نادانی ہے۔حقیقی علم پر خشیت کے آثار لازم ہیں سیّد الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ میں سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کا علم رکھنے والا ہوں اور سب سے زیادہ ڈرنے والا ہوں۔حضرت ابوبکر صدیقکی خشیت حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے کہ کاش! میں کوئی درخت ہوتا جو کاٹ دیا جاتا ،اور کبھی فرماتے کہ کاش! میں کوئی گھاس ہوتا کہ جانور اس کو کھالیتے۔ ایک مرتبہ ایک باغ میں تشریف لے گئے اور ایک جانور کو بیٹھا ہوا دیکھ کر ٹھنڈا سانس بھرا اور فرمایا کہ تو کس قدر لطف میں ہے کہ کھاتا ہے، پیتا ہے، درختوں کے سائے میں پھرتا ہے اور آخرت میں تجھ پر کوئی حساب کتاب نہیں، کاش! ابوبکر بھی تجھ جیسا ہوتا۔؎حضرت عمرکی خشیت حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بسا اوقات ایک تنکا ہاتھ میں لیتے اور فرماتے کاش! میں یہ تنکا، ہوتا اور کبھی فرماتے کہ کاش! مجھے میری ماں نے جنا ہی نہ ہوتا۔ (بحوالہ بالا)حضرت امام ابوحنیفہکی خشیت امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ ایک شب تمام رات وَامْتَازُوا الْیَوْمَ اَیُّہَا ------------------------------