کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
تفسیر بیان القرآن، پارہ۱۷، صفحہ۵۴(سورۂ انبیاء) میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ درمنثور میں روایت ہے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام مع اعیانِ ملک اپنی کرسیوں پر بیٹھ جاتے تھے اور ہوا کو حکم دیتے تھے وہ سب کو اُٹھاکر تھوڑی دیر میں ایک ماہ کی مسافت قطع کرتی۔کامل مسلمان کون ہے؟ حدیث پاک میں ہے کہ اَلْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِّسَانِہٖ وَیَدِہٖ؎ کامل مسلمان وہ ہے کہ جس سے مسلمان اس کی زبان اور ہاتھ سے محفوظ رہیں۔ ایک غیرمسلم نے حضرت مرشدی مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم سے سوال کیا کہغیرمسلم کی حفاظت کا اس حدیث میں ذکر نہیں، کیا ان کو ستانا جائز ہے؟ فرمایا کہ چوں کہ کثرت سے معاملات مسلمانوں کے مسلمانوں سے رہتے ہیں، جب کثیر الوقوع حالات میں اس پر عمل کریں گے تو قلیل الوقوع حالات میں بدرجہ اولیٰ اس حدیث پر عمل کریں گے۔ علامہ بدر الدین عینی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح بخاری عمدۃ القاری، جلد۱، صفحہ ۱۳۲ پر اس حدیث کی شرح اس طرح فرمائی ہے: اَ لْأُوْلٰی: فِیْہِ الْحَثُّ عَلٰی تَرْکِ أَذَی الْمُسْلِمِیْنَ بِکُلِّ مَایُؤْذِیْ،وَسِرُّ الْأَمْرِ فِیْ ذَالِکَ حُسْنُ التَّخَلُّقِ مَعَ الْعَالَمِ کَمَا قَالَ الْحَسَنُ الْبَصَرِیُّ فِیْ تَفْسِیْرِ الْأَبْرَارِ ہُمُ الَّذِیْنَ لَا یُؤْذُوْنَ الذَّرَّ وَلَا یَرْضَوْنَ الشَّرَّ وَالثَّانِیَۃُ: فِیْہِ الرَّدُّ عَلَی الْمُرْجِئَۃِ فَإِنَّہٗ لَیْسَ عِنْدَہُمْ اِسْلَا مٌ نَاقِصٌ وَالثَّالِثَۃُ:فِیْہِ الْحَثُّ عَلٰی تَرْکِ الْمَعَاصِیْ وَ اجْتِنَابِ الْمَنَاہِیْ؎ ------------------------------