کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
جملہ پریشانیوں کا عجیب حکیمانہ علاج فرمایا کہ میں نے جونپور سے حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کو خط لکھا کہ بیمار ہوں، مقروض ہوں۔ تمام خط پریشانیوں سے بھرا تھا۔ اس خط کا جواب مشفق سے مشفق معالج یہی لکھتا کہ صدمہ ہوا، دل سے دعا کرتا ہوں، یہ وظیفہ پڑھ لیا کرو، مگر ہمارے حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے ایسا جواب لکھا کہ سبحان اللہ! رُخ بدل دیا۔ حضرت نے لکھا کہ حالاتِ موجودہ میں بدون استحقاق جو نعمتیں آپ کو حاصل ہیں آپ نے اس خط میں ان کا کوئی ذکر نہیں کیا۔ اگر وہ بھی سلب ہوجائیں تو کس قدر مصائب کا سامنا ہو! اس جواب نے میرا رُخ بدل دیا، تمام پریشانیاں سکون سے تبدیل ہوگئیں۔ فرمایا کہ ہر نعمت پر شکر کی عادت ڈالیے، اس پر ترقیٔ نعمت کا وعدہ ہے اور معاصی سے بھی حفاظت رہے گی۔ شکر کی چار صورتیں ہیں: ۱)احساسِ شکر یعنی دل میں یہ خیال کرنا کہ بدون استحقاق عطا ہوا ہے۔ یہ احساسِ شکر ہے۔ ۲) زبان سے اَللّٰہُمَّ لَکَ الْحَمْدُ وَلَکَ الشُّکْرُکہنا۔ ۳) نعمت کا استعمال صحیح ہو مثلاً بینائی کو اچھے کاموں میں لگائے، کسی کو حسد کی نظر سے، حقارت کی نظر سے، شہوت کی نظر سے اگر دیکھا تو یہ ناشکری ہوگی کیوں کہ استعمال غلط ہے۔ ۴) نعمت جس واسطہ سے حاصل ہو اس کا بھی شکر ادا کرنا اور زبان سے جزاک اللہ کہنا۔ جو شخص شکر کے یہ چار اعمال کرے گا معاصی سے بھی محفوظ رہے گا۔تکرارِ نصائح کا اِفادہِ فرمایا کہ اللہ والوں کے نصائح کا اگر تکرار ہو تو یہ تکرار بھی نافع ہے۔ تکرارِ نصائح سے گھبرانا یا تکرار علومِ نافعہ سے متوحش ہونا اس کی فطرتِ کا نقص ہے، اس کا