کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
آیتِ مذکورہ دلالت کرتی ہے کہ حق تعالیٰ جس کو استدراج میں مبتلا فرماتے ہیں اس کو استدراج کا خوف اور اندیشہ ہی نہیں ہوتا۔ اب یہ مسئلہ حل ہوگیا کہ بعض اکابر کو اپنے ساتھ رجوعِ خلق کا ہجوم دیکھ کر خوف استدراج کا ہوا ہے لہٰذا ان کا یہ خوف ہی دلیل ہے کہ ان کو استدراج نہیں ہے، جو مستدرج ہوتا ہے وہ استدراج سے بے خوف ہوتا ہے۔ جیسا کہ کافر کو اپنے کفر کے بارے میں صدمہ یا خوف نہیں ہوتا ہے۔ پس مؤمن کو وسوسۂ کفر پر صدمہ ہونا دلیل ہے کہ یہ مؤمن کامل ہے۔ جیسا کہ حدیث میں ذَاکَ صَرِیْحُ الْاِیْمَانِفرمایا گیا ہے۔مَنْ رَأٰ نِیْ فَقَدْ رَأٰ نِیْ سے کوئی صحابی نہیں بن سکتا مولانا عزیر گل رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ سے معلوم کیا کہ حدیث میں ہے مَنْ رَأٰ نِیْ فَقَدْ رَأٰ نِیْ تو کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے والا صحابی بن سکتا ہے؟فرمایا: ہاں! مگر خوابی صحابی بنے گا۔علمی استعداد کے لیے مجرب تدبیر ۱)اہتمامِ مطالعہ۔ ۲)درس کو غور سے سننا۔ ۳)تکرار۔ یہ تین کام طالب علم کو قابل بناتے ہیں۔ حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ مطالعہ کی حقیقت تَمْیِیْزُ الْمَعْلُوْمِ عَنِ الْمَجْہُوْلِہے۔غمِ مجاہدہ قربِ حق تعالیٰ کا ذریعہ ہے احقر کا شعر ہے ؎ گرا کے بجلی میرا نشیمن جلا کے اپنا بنا لیا ہے غموں کے پھولوں سے میرے دل کو برائے مسکن سجا لیا ہے