کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
کشکولِ معرفت اہل اللہ کی محبت و صحبت کے فیوض وبرکات قرآنِ پاک اور احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں حلاوتِ ایمانی اور جنت کی بشارت حُبِّ درویشاں کلید جنت است دُشمنی ایشاں سزائے لعنت است (بابا فرید عطارؔ رحمۃ اللہ علیہ) دُرویشوں کی محبت جنت کی کنجی ہے اور ان سے عداوت لعنت کی سزا ہے۔تحقیق لفظ دُرویش و لفظ خانقاہ دُرویش کے دال پر پیش ہے اور ویش کے معنیٰ مثل ہے، جیسے پری وش، پری کی طرح۔ اسی طرح ویش دراصل وش تھا۔ دُروش، موتی کی طرح، اللہ والے موتی کی طرح ہیں،اس لیے ان کو دُرویش کہا جاتا ہے۔ اور اگر دال پر زبر کے ساتھ دَرویش ہوتو یہ لفظ دراصل درویز تھا اور ویز آویز تھا، درآویز کا مفہوم ہے دروازوں پر لٹکنے والے، پس یہ لفظ زبر کے ساتھ گداگروں اور بھک منگوں کے لیے استعمال ہوتا ہے، یہ اللہ والوں کے لیے نامناسب ہے، جیسا کہ خواجہ صاحب کا شعر ہے ؎ شاہ صاحب جو سمجھتا ہے تو بھک منگوں کو تو نے دیکھی ہی نہیں وہ صورتِ شاہانہ ابھی